پنجاب کے تمام اضلاع میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے عظمیٰ بخاری
پنجاب سکھ میرج ایکٹ نافذ کرنے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے، ہندومیرج ایکٹ پر بھی تیزی سے کام جاری ہے، صوبائی اقلیتی وزیر
وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے اور 14 اگست کو اس منصوبے کا افتتاح کیا جائے گا۔
صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری اور مذہبی اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پنجاب میں سکھ میرج ایکٹ کے نفاذ پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو مبارک باد پیش کی۔
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخا ری نے کہا کہ بلا شبہ مذہبی اقلیتیں ہمیشہ مسلم لیگ (ن) کے لیے اہم رہی ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب اس سے اپنی ترجیح سمجھتی ہیں، خود کو انسانی حقوق کے چمپئن سمجھنے والے ملکوں میں بھی سکھ میرج ایکٹ موجود نہیں ہے اسی لیے اس ایکٹ پر پوری دنیا میں پاکستان کی ستائش ہو رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کل صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلہ کیے گئے ہیں، ان فیصلوں کے تحت 400 ارب روپے کے کسان کارڈ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے اور 14 اگست کو وزیر اعلیٰ پنجاب اس منصوبے کا افتتاح کریں گی۔
گزشتہ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھلی فراڈ حکومت نے 49 ہزار ارب کے قرضے لیے تھے مگر ایک اینٹ تک نہیں لگائی، ہماری حکومت 8 ممالک کے اوور سیز کو آن لائن سسٹم کے تحت آسانیاں فراہم کرنے جا رہی ہے۔
پنجاب سکھ میرج ایکٹ بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے، رمیش سنگھ اروڈہ
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کا کہنا تھا کہ سکھ مذہب کی بنیاد پاکستان ہے، 2018 کے اختتام پر سکھ میرج ایکٹ کو پرائیویٹ بل کے طور پر پیش کیا گیا تھا، بل منظور ہوا مگر بد قسمتی سے حکومت بدلنے پر اس کو سنجیدہ نہیں لیا گیا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی زیر قیادت تین ماہ کی ریکارڈ مدت میں قواعد بنائے گئے ہیں اور پنجاب پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں سکھ میرج ایکٹ نافذ کردیا گیا ہے، جس پر میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت بالخصوص وزیراعلیٰ اور کابینہ کے تمام ممبران کا شکر گزار ہوں جنہوں نے یہ ایکٹ منظور کیا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ انسانی حقوق کی پوری ٹیم بہترین کارکردگی دکھا رہی ہے اور محکمے کی جانب سے 5 سالہ روڈ میپ بنایا جا رہا ہے، ہندو میرج ایکٹ پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔
صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری اور مذہبی اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ پنجاب میں سکھ میرج ایکٹ کے نفاذ پر وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور مسلم لیگ (ن) کی قیادت کو مبارک باد پیش کی۔
صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخا ری نے کہا کہ بلا شبہ مذہبی اقلیتیں ہمیشہ مسلم لیگ (ن) کے لیے اہم رہی ہیں اور وزیراعلیٰ پنجاب اس سے اپنی ترجیح سمجھتی ہیں، خود کو انسانی حقوق کے چمپئن سمجھنے والے ملکوں میں بھی سکھ میرج ایکٹ موجود نہیں ہے اسی لیے اس ایکٹ پر پوری دنیا میں پاکستان کی ستائش ہو رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کل صوبائی کابینہ کے اجلاس میں کئی اہم فیصلہ کیے گئے ہیں، ان فیصلوں کے تحت 400 ارب روپے کے کسان کارڈ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں ایک لاکھ گھر بنائے جائیں گے اور 14 اگست کو وزیر اعلیٰ پنجاب اس منصوبے کا افتتاح کریں گی۔
گزشتہ حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھلی فراڈ حکومت نے 49 ہزار ارب کے قرضے لیے تھے مگر ایک اینٹ تک نہیں لگائی، ہماری حکومت 8 ممالک کے اوور سیز کو آن لائن سسٹم کے تحت آسانیاں فراہم کرنے جا رہی ہے۔
پنجاب سکھ میرج ایکٹ بنانے والا پہلا صوبہ بن گیا ہے، رمیش سنگھ اروڈہ
صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑہ کا کہنا تھا کہ سکھ مذہب کی بنیاد پاکستان ہے، 2018 کے اختتام پر سکھ میرج ایکٹ کو پرائیویٹ بل کے طور پر پیش کیا گیا تھا، بل منظور ہوا مگر بد قسمتی سے حکومت بدلنے پر اس کو سنجیدہ نہیں لیا گیا۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی زیر قیادت تین ماہ کی ریکارڈ مدت میں قواعد بنائے گئے ہیں اور پنجاب پہلا صوبہ بن گیا ہے جہاں سکھ میرج ایکٹ نافذ کردیا گیا ہے، جس پر میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت بالخصوص وزیراعلیٰ اور کابینہ کے تمام ممبران کا شکر گزار ہوں جنہوں نے یہ ایکٹ منظور کیا۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ انسانی حقوق کی پوری ٹیم بہترین کارکردگی دکھا رہی ہے اور محکمے کی جانب سے 5 سالہ روڈ میپ بنایا جا رہا ہے، ہندو میرج ایکٹ پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔