دو سال تک والد اور بھائی نے مجھ سے بات نہیں کی، صدف کنول

ویب ڈیسک  جمعرات 27 جون 2024
صدف کنول کا شمار پاکستان کی سُپر ماڈلز میں ہوتا ہے : فوٹو : ویب ڈیسک

صدف کنول کا شمار پاکستان کی سُپر ماڈلز میں ہوتا ہے : فوٹو : ویب ڈیسک

  کراچی: پاکستانی فیشن انڈسٹری کی سُپر ماڈل اور اداکارہ صدف کنول نے انکشاف کیا ہے کہ فیشن کی دنیا میں داخل ہونے کے فیصلے پر ان کے والد اور بھائی ناراض ہوگئے تھے۔

صدف کنول کا شمار پاکستان کی سُپر ماڈلز میں ہوتا ہے، اُنہوں نے کم عمری میں ہی ماڈلنگ شروع کردی تھی اور اپنی محنت کی بدولت آج کامیاب ماڈل بن گئی ہیں، اُنہوں نے ماڈلنگ کے ساتھ ساتھ اداکاری بھی کی لیکن اُنہوں نے اپنی زیادہ توجہ ماڈلنگ پر ہی مرکوز کی۔

حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران، صدف کنول نے ماڈلنگ کے اپنے کیریئر کی مشکلات اور جدوجہد کے بارے میں بات کی اور بتایا کہ ماڈلنگ کے فیصلے پر اہلخانہ کا ردعمل کیا تھا۔

صدف کنول نے کہا کہ میری پھوپھو اداکارہ تھیں، اُنہوں نے سلطان راہی جیسے اداکاروں کے ساتھ کام کیا، میں ہمیشہ اپنی پھوپھو کے کام سے متاثر ہوتی تھی اور میں چاہتی تھی کہ میں بھی شوبز انڈسٹری کا حصہ بن جاؤں۔

اُنہوں نے کہا کہ میرا یہی شوق مجھے ماڈلنگ کے آڈیشن تک لے گیا، میں آڈیشن کے لیے گئی تو وہاں میری سلیکشن ہوگئی اور دیکھتے ہی دیکھتے مجھے مختلف برانڈز کے ساتھ کام ملنے لگا۔

مزید پڑھیں: صدف کنول کا خوبصورتی کیلئے سرجریز کروانے کا انکشاف

ماڈل نے کہا کہ جب میری فیملی کو معلوم ہوا کہ میں ماڈلنگ کررہی ہوں تو میرے والد اور بھائی بہت غصہ ہوئے اور اُنہوں نے دو سال تک مجھ سے بات نہیں کی۔

صدف کنول نے کہا کہ اُس وقت صرف میری والدہ میری حمایت میں میرے ساتھ کھڑی تھیں، امی نے مجھ سے کہا تھا کہ گر تم ماڈلنگ کرنا چاہتی ہو تو کر لو۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ مجھے کیریئر کی شروعات میں اپنے والد اور بھائی کی طرف سے کافی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا لیکن آخرکار، وہ سمجھ گئے کہ ماڈلنگ میرا جنون ہے اور میں یہ نہیں چھوڑ سکتی تو میرے والد اور بھائی نے میرے فیصلے کو قبول کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔