سرگودھا جج کیس؛ ایسے واقعات کی روک تھام حکام کی ذمہ داری ہے، لاہور ہائیکورٹ

ویب ڈیسک  جمعرات 27 جون 2024
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

سرگودھا: لاہور ہائی کورٹ نے سرگودھا میں جج کو ہراساں کرنے کے کیس میں کہا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا حکام کی ذمہ داری ہے، عدالت نے آئی جی پنجاب پولیس کو پابند کر دیا کہ عدالتوں میں اس طرح کا واقعہ ہوا تو پولیس ذمہ دار ہوگی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سرگودھا اے ٹی سی جج کے ساتھ ناخوش گوار واقعے پر از خود نوٹس کیس پر جسٹس شاہد کریم کے روبرو سماعت ہوئی۔ جج نے کہا ہے کہ ملک کے اعلیٰ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنائیں اور اے ٹی سی ججز ایسے واقعات کی ریکارڈنگ کو یقینی بنائیں۔

عدالت نے سوموٹو نوٹس کیس کو آئینی درخواست میں تبدیل کر دیا اور کیس کی معاونت کے کیے وکلا کو پراسیکیوٹر مقرر کردیا۔

یہ پڑھیں : آئی ایس آئی سے متعلق جج کے خطوط سپریم کورٹ بھجوانے کا حکم

عدالت نے پرنسپل سیکریٹری کے ذریعے وزیراعظم کو ہدایات جاری کردیں کہ وہ سیکیورٹی اداروں کے لیے گائیڈ لائن کا تعین کریں،
عدالت نے آئی جی پنجاب پولیس کو پابند کر دیا کہ عدالتوں میں اس طرح کا واقعہ ہوا تو پولیس ذمہ دار ہوگی، عدالت نے پولیس افسران کو توہیں عدالت کے شوکاز نوٹس کے جوابات داخل کرانے کیلئے مہلت دے دی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نصر احمد نے وفاقی حکومت کی طرف سے جواب کے لیے مہلت مانگی۔ وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ  وفاقی حکومت پولیس اور دیگر اداروں سے تعاون کے لیے تیار ہے۔

عدالت میں آر پی او سرگودھا، ڈی پی او سرگودھا، ڈی ایس پی سی ٹی ڈی، ایس ایچ او اور دیگر نے توہیں عدالت کے شوکاز کے جوابات داخل نہ کرائے۔ پولیس افسران اور ملازمیں نے شوکاز نوٹس کے جواب داخل کرانے کےلئے مہلت کی استدعا کی۔

یہ بھی پڑھیں : ایجنسی کی ہراسانی کیخلاف جج کا خط؛ آئی جی پنجاب لاہور ہائیکورٹ میں پیش

واضح رہے کہ اے ٹی سی سرگودھا کے جج نے اپنی عدالت میں ہونے والے ناخوشگوار واقعے کو مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا اور کہا کہ میری عدالت کے باہر فائرنگ ہوئی، میری عدالت کو جانے والے راست بلاک کر دیے گئے، چیف جسٹس اس واقعے کا نوٹس لیں اور چیف جسٹس مجھے تحفظ فراہم کریں۔

عدالت نے درخواست پر سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔