قومی اسمبلی میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل مکمل بجٹ آج منظور ہوگا
قومی اسمبلی کا اجلاس صبح گیارہ بجے ہوگا جس میں فنانس بل اور بجٹ منظور کیا جائے گا
قومی اسمبلی میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل مکمل کر لیا گیا جبکہ ایوان میں وفاقی بجٹ اور فنانس بل آج منظور کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق اسیپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت آج بھی بجٹ سے متعلق اجلاس جاری رہا، جس میں 40 وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں کے 8883 ارب روپے سے زائد مالیت کے 133 مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اپوزیشن کی جانب سے سات وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی تمام تحاریک و تجاویز کو مسترد کردیا گیا جبکہ قانون و انصاف ڈویژن کے 15 ارب 62 کروڑ روپے سے زائد کے تین مطالبات زر منظور ہوئے۔
قومی اسمبلی نے دو روز کے دوران 6165 ارب روپے سے زائد کے 103 مطالبات زر کٹوتی کی تحاریک کے بغیر منظور کیے جبکہ سات وزارتوں و ڈویثنز کے 2860 ارب روپے سے زائد کے 30 مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک مسترد کی گئیں۔
قومی اسمبلی نے خارجہ امور ڈویژن کے 51 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی 27 تحاریک، وزارت داخلہ کے 56 ارب 63 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد کے پانچ مطالبات زر پر کٹوتی کی 107 تحاریک مسترد کیں۔
اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے لیے 20 ارب 41 کروڑ روپے، نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم اتھارٹی کے لیے ایک ارب روپے سے زائد کا مطالبہ زر منظور کیا گیا۔ غذائی تحفظ ڈویژن کے دو مطالبات زر پر اپوزیشن کی 46 کٹوتی کی تحاریک مسترد کرتے ہوئے ایوان نے 21 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مطالبات منظور کیے۔
وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے، انٹیلیجنس بیورو کیلئے 18 ارب 32 کروڑ روپے، دفاعی پیداوار ڈویژن کے 4 ارب 87 کروڑ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 598 ارب 71 کروڑ روپے، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے، اقتصادی امور ڈویژن کے 30 ارب 68 کروڑ روپے، وفاقی تعلیم ڈویژن کے 198 ارب 55 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے، ریلوے ڈویژن کے 109 ارب 43 کروڑ روپے، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کے لیے ایک ارب 36 کروڑ روپے، ہوا بازی ڈویژن کے 26 ارب 17 کروڑ، موسمیاتی تبدیلی کے 7 ارب 26 کروڑ سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ، مواصلات ڈویژن کے 65 ارب 31 کروڑ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 69 ارب 5 کروڑ، ہاؤسنگ و تعمیرات ڈویژن کے 36 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17 ارب 91 کروڑ، بحری امور ڈویژن کے 7 ارب 45 کروڑ، انسداد منشیات ڈویژن کے 7 ارب 77 کروڑ، منصوبہ بندی اور ترقی ڈویژن کے 73 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
مطالبات زر منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے تک ملتوی کیا گیا، جس میں وفاقی بجٹ اور فنانس بل کی منظوری دے جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق اسیپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت آج بھی بجٹ سے متعلق اجلاس جاری رہا، جس میں 40 وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں کے 8883 ارب روپے سے زائد مالیت کے 133 مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اپوزیشن کی جانب سے سات وزارتوں اور ڈویژنوں کے مطالبات زر کی تمام تحاریک و تجاویز کو مسترد کردیا گیا جبکہ قانون و انصاف ڈویژن کے 15 ارب 62 کروڑ روپے سے زائد کے تین مطالبات زر منظور ہوئے۔
قومی اسمبلی نے دو روز کے دوران 6165 ارب روپے سے زائد کے 103 مطالبات زر کٹوتی کی تحاریک کے بغیر منظور کیے جبکہ سات وزارتوں و ڈویثنز کے 2860 ارب روپے سے زائد کے 30 مطالبات زر پر کٹوتی کی تحاریک مسترد کی گئیں۔
قومی اسمبلی نے خارجہ امور ڈویژن کے 51 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد کے دو مطالبات زر پر اپوزیشن کی کٹوتی کی 27 تحاریک، وزارت داخلہ کے 56 ارب 63 کروڑ 73 لاکھ روپے سے زائد کے پانچ مطالبات زر پر کٹوتی کی 107 تحاریک مسترد کیں۔
اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری کے لیے 20 ارب 41 کروڑ روپے، نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم اتھارٹی کے لیے ایک ارب روپے سے زائد کا مطالبہ زر منظور کیا گیا۔ غذائی تحفظ ڈویژن کے دو مطالبات زر پر اپوزیشن کی 46 کٹوتی کی تحاریک مسترد کرتے ہوئے ایوان نے 21 ارب 19 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے مطالبات منظور کیے۔
وزارت دفاع کے 2149 ارب 82 کروڑ روپے، انٹیلیجنس بیورو کیلئے 18 ارب 32 کروڑ روپے، دفاعی پیداوار ڈویژن کے 4 ارب 87 کروڑ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام 598 ارب 71 کروڑ روپے، آبی وسائل ڈویژن کے 263 ارب 48 کروڑ روپے، اقتصادی امور ڈویژن کے 30 ارب 68 کروڑ روپے، وفاقی تعلیم ڈویژن کے 198 ارب 55 کروڑ 26 لاکھ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
وزارت قومی صحت کے 54 ارب 86 کروڑ روپے، ریلوے ڈویژن کے 109 ارب 43 کروڑ روپے، اسلام آباد کی ضلعی عدالتوں کے لیے ایک ارب 36 کروڑ روپے، ہوا بازی ڈویژن کے 26 ارب 17 کروڑ، موسمیاتی تبدیلی کے 7 ارب 26 کروڑ سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔ وزارت تجارت کے 22 ارب 73 کروڑ، مواصلات ڈویژن کے 65 ارب 31 کروڑ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈویژن کے 69 ارب 5 کروڑ، ہاؤسنگ و تعمیرات ڈویژن کے 36 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
اطلاعات و نشریات ڈویژن کے 17 ارب 91 کروڑ، بحری امور ڈویژن کے 7 ارب 45 کروڑ، انسداد منشیات ڈویژن کے 7 ارب 77 کروڑ، منصوبہ بندی اور ترقی ڈویژن کے 73 ارب 45 کروڑ روپے سے زائد کے مطالبات زر منظور کیے گئے۔
مطالبات زر منظور ہونے کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح 11 بجے تک ملتوی کیا گیا، جس میں وفاقی بجٹ اور فنانس بل کی منظوری دے جائے گی۔