- بھارتی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے راہول گاندھی کی تقریر سے مودی پر تنقید کے الفاظ حذف کردیے
- بھکر؛ ٹرین اور جیپ میں تصادم، معجزانہ طور پر سب محفوظ رہے
- ومبلڈن میں دفاعی چیمپئن مارکیٹا وونڈروسووا پہلے راؤنڈ میں ناک آؤٹ
- قلات میں سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا، اہلکار شہید
- گوجرانوالا: چاندی کے تاجر کو اغوا کے بعد قتل میں ملوث ساتھی تاجر گرفتار
- خانپور: اغوا ہونے والے افراد کی بازیابی کے لیے جے یو آئی کا احتجاجی مظاہرہ
- کراچی میں چند گھنٹوں کے دوران دو سربُریدہ لاشیں برآمد
- حماس کے حملے کے متاثرین کا ایران، شام، شمالی کوریا کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ
- کراچی، گلستان جوہر میں پولیس اور وکلا میں تصادم، تین اہلکار اور چار وکیل زخمی
- خضدارمیں بھیڑیوں کا شکاراور کھالیں اتارنے والے ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی
- جسٹس بابرستار کے خلاف مہم میں شامل 10 اکاؤنٹس کی شناخت ہوگئی ہے، ایف آئی اے
- محکمہ تعلیم سندھ امریکی تعلیمی اداروں کے ساتھ آن لائن کوآرڈینیشن پروگرام شروع کرے گا
- سندھ کابینہ میں دس نئے معاونین خصوصی شامل، 6 ترجمان مقرر
- اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو پلان بی اور سی موجود ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
- دریائے چناب اور کابل میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، شہریوں کو نقل مکانی کی ہدایت
- مالی سال 24-2023 میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 45.291 ملین ٹن رہی
- تاجکستان کا پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا عندیہ، مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
- کراچی: سکھن میں شہری سے دو کروڑ روپے کی ڈکیتی کی کوشش ناکام
- بھارت میں موسلادھار بارشوں سے سیلابی صورتحال، 11 افراد ہلاک
- زمبابوے کی ٹیم میں ایک اور پاکستانی نژاد کرکٹر شامل
ہوا سے پانی اکٹھا کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی وضع
![](https://c.express.pk/2024/06/2658278-devise-1719498799-704-640x480.jpg)
کیمبرج: سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہے جو فِن نما سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ہوا سے پینے کا پانی حاصل کر سکتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی زمین کے ماحول سے کھربوں لیٹر پانی حاصل کر کے صاف پانی کی بڑھتی عالمی طلب کو پورا کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
امریکا کے میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف ٹینیس اور جورج انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے محققین کی ٹیم نے ایک کم قیمت اور کمپیکٹ سسٹم بنایا ہے جو سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ (ایس اے ڈبلیو ایچ) کے طریقے کا استعمال کرتا ہے، اور اس میں لگے پانی جذب کرنے والے پر پانی اکٹھا کرتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کی تفصیلات بتاتے ہوئے محققین نے بتایا کہ دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی پانی کی قلت کا شکار ہے اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2030 تک تقریباً 40 فی صد تک عالمی سطح پر پانی کی سالانہ مانگ پوری نہیں کی جا سکے گی جو عوامی صحت، زراعت اور زرعی اطلاق کے لیے مزید مسائل پیدا کرے گی۔
محققین نے بتایا کہ زمینی ماحول میں 13000 کھرب تازہ پانی موجود ہے جس کو موجودہ مائع پانی کی سپلائی پر انحصار کیے بغیر اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔ سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ انتہائی خشک ماحول میں پینے کے پانی کو جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ روایتی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ طریقے معقول حل نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔