ہوا سے پانی اکٹھا کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی وضع

ویب ڈیسک  جمعـء 28 جون 2024

کیمبرج: سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہے جو فِن نما سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ہوا سے پینے کا پانی حاصل کر سکتی ہے۔

یہ ٹیکنالوجی زمین کے ماحول سے کھربوں لیٹر پانی حاصل کر کے صاف پانی کی بڑھتی عالمی طلب کو پورا کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔

امریکا کے میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف ٹینیس اور جورج انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے محققین کی ٹیم نے ایک کم قیمت اور کمپیکٹ سسٹم بنایا ہے جو سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ (ایس اے ڈبلیو ایچ) کے طریقے کا استعمال کرتا ہے، اور اس میں لگے پانی جذب کرنے والے پر پانی اکٹھا کرتے ہیں۔

ٹیکنالوجی کی تفصیلات بتاتے ہوئے محققین نے بتایا کہ دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی پانی کی قلت کا شکار ہے اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2030 تک تقریباً 40 فی صد تک عالمی سطح پر پانی کی سالانہ مانگ پوری نہیں کی جا سکے گی جو عوامی صحت، زراعت اور زرعی اطلاق کے لیے مزید مسائل پیدا کرے گی۔

محققین نے بتایا کہ زمینی ماحول میں 13000 کھرب تازہ پانی موجود ہے جس کو موجودہ مائع پانی کی سپلائی پر انحصار کیے بغیر اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔ سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ انتہائی خشک ماحول میں پینے کے پانی کو جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ روایتی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ طریقے معقول حل نہیں ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔