- کراچی؛ باپ پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار، مقدمہ درج
- بدترین لوڈشیڈنگ سے تنگ شہری لیاقت آباد میں کے الیکٹرک کے دفتر پر ٹوٹ پڑے
- ٹرمپ کو مجرمانہ مقدمات میں محدود استشنیٰ حاصل ہے، امریکی سپریم کورٹ
- کراچی میں بجلی کے بِلوں نے شہریوں کی چیخیں نکال دیں
- الحمدللہ ملک معاشی طور پر درست سمت میں گامزن ہے، وزیراعظم
- مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے پارٹی کیلیےقابلِ قبول نہیں، پی ٹی آئی
- پنجاب کی 41 ملز کو 96 ہزار میٹرک ٹن شوگر ایکسپورٹ کرنے کی اجازت
- راولپنڈی بم دھماکہ کیس میں 2 مجرمان کو تین، تین مرتبہ سزائے موت
- بھاری معاوضہ لے کر شہریوں غیرقانونی طریقے سے اٹلی بھیجنے والا انسانی اسمگلر گرفتار
- کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے مزید 4 جاں بحق، مجموعی تعداد 49 ہوگئی
- بھارت؛ مودی سرکار میں مسلمانوں کے لیے عرصۂ حیات تنگ
- پشاور: سینئر وکیل کو قتل کرنے کے جرم میں بھتیجے کو سزائے موت
- بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک اور ہراسانی کے واقعات افسوسناک ہیں؛ امریکا
- فرانس الیکشن؛ اپوزیشن کا ’لینڈ سلائیڈ وکٹری‘ کا دعویٰ
- حکومت کا بجلی چوری روکنے اوروصولیوں کیلیے عملے کو انعامات دینے کا فیصلہ
- برطانوی انتخابات؛ 14 سال سے حکمراں جماعت کیلیے خطرے کی گھنٹی بج گئی
- تربت میں گھر پر حملہ اور دھماکے میں خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق
- جہانگیر ترین کا عوامی بجٹ پیش کرنے پر شہباز شریف کو خراج تحسین
- بارشوں سے متعلق ہنگامی صورتحال کے پیش نظر نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر فعال
- دکی کے لاک اپ سے تین قیدیوں کے فرار کا مقدمہ درج، 3 اہلکار گرفتار
ہوا سے پانی اکٹھا کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی وضع
![](https://c.express.pk/2024/06/2658278-devise-1719498799-704-640x480.jpg)
کیمبرج: سائنس دانوں نے ایک ایسی ڈیوائس بنائی ہے جو فِن نما سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ہوا سے پینے کا پانی حاصل کر سکتی ہے۔
یہ ٹیکنالوجی زمین کے ماحول سے کھربوں لیٹر پانی حاصل کر کے صاف پانی کی بڑھتی عالمی طلب کو پورا کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
امریکا کے میساچوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، یونیورسٹی آف ٹینیس اور جورج انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والے محققین کی ٹیم نے ایک کم قیمت اور کمپیکٹ سسٹم بنایا ہے جو سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ (ایس اے ڈبلیو ایچ) کے طریقے کا استعمال کرتا ہے، اور اس میں لگے پانی جذب کرنے والے پر پانی اکٹھا کرتے ہیں۔
ٹیکنالوجی کی تفصیلات بتاتے ہوئے محققین نے بتایا کہ دنیا کی تقریباً دو تہائی آبادی پانی کی قلت کا شکار ہے اور یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ 2030 تک تقریباً 40 فی صد تک عالمی سطح پر پانی کی سالانہ مانگ پوری نہیں کی جا سکے گی جو عوامی صحت، زراعت اور زرعی اطلاق کے لیے مزید مسائل پیدا کرے گی۔
محققین نے بتایا کہ زمینی ماحول میں 13000 کھرب تازہ پانی موجود ہے جس کو موجودہ مائع پانی کی سپلائی پر انحصار کیے بغیر اکٹھا کیا جا سکتا ہے۔ سورپشن پر مبنی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ انتہائی خشک ماحول میں پینے کے پانی کو جمع کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ روایتی ایٹماسفیرک واٹر ہارویسٹنگ طریقے معقول حل نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔