بھارت مودی سرکار کا ایف اے ٹی ایف قوانین کا غلط استعمال

بھارت میں مودی سرکار کے خلاف بولنے والے ہر فرد کو بی جے پی کے عتاب کا نشانہ بنایا جاتا ہے

بھارت میں مودی سرکار کے خلاف بولنے والے ہر فرد کو بی جے پی کے عتاب کا نشانہ بنایا جاتا ہے, فوٹو : فائل

مودی سرکار سچ بولنے والے صحافیوں اور بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کیخلاف آواز بلند کرنے والی تنظیموں کو خاموش کروانے کیلئے ہر حد پار کرچکی ہے۔

مودی سرکار کا سول سوسائٹی پر منظم کریک ڈاؤن کے تحت پُرتشدد اور انتہاپسند حملوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ بھارت میں مودی سرکار کے خلاف بولنے والے ہر فرد کو بی جے پی کے عتاب کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

حال ہی میں مودی سرکار نے معروف ایوارڈ یافتہ مصنفہ اروندھتی رائے کو محض مسئلہ کشمیر کے متعلق اظہار رائے کرنے پر 14 سال پرانے مقدمے میں دوبارہ الجھا دیا۔

مودی سرکار کی جانب سے مسلسل نیوز چینلز پر بھی حملے کیے جارہے ہیں جن میں بی بی سی اور نیوز کلک جیسے چینلز شامل ہیں۔

مودی سرکار کی جارحانہ اور مجرمانہ کاروائیوں پر ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرنٹ لائن ڈیفینڈرز جیسی عالمی سطح کی تنظیمیں بھی بول پڑیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرنٹ لائن ڈیفینڈرز کی جانب سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کو خصوصی خط لکھا گیا۔

خط میں مطالبہ کیا گیا کہ ایف اے ٹی ایف کے ممبر ممالک بھارت میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر آواز بلند کریں۔

ایف اے ٹی ایف ایک ایسی واچ ڈاگ تنظیم ہے جو اپنے ممبران ممالک میں منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی کاروائیوں پر خصوصی نظر رکھتی ہے۔

26 سے 28 جون کے دوران سنگاپور میں ایف اے ٹی ایف کے چھٹے اجلاس کا انعقاد ہونے جارہا ہے۔

اجلاس میں 40 ممالک کے نمائندگان کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف، اقوام متحدہ، ورلڈ بینک اور انٹرپول جیسی عالمی تنظیموں کے 200 سے زائد نمائندگان شرکت کریں گے۔

ایف اے ٹی ایف کے اجلاس کے پیش نظر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کی ایویلوئیشن رپورٹ پر دوبارہ نظر ثانی کی جائے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل اور فرنٹ لائن ڈیفینڈرز نے دعویٰ کیا کہ بھارت میں مسلسل ایف اے ٹی ایف کے قوانین کا غلط اور غیر قانونی استعمال کیا جارہا ہے۔

مودی سرکار فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے قوانین اور یو اے پی اے کی آڑ میں صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کیخلاف منظم مہم چلا رہی ہے۔


یو اے پی اے کے تحت سول سوسائٹی کے ممبران پر سخت دفعات دائر کی جارہی ہیں جس کے بعد ملزمان سے ضمانت کیلئے بڑی رقم کا مطالبہ بھی کیا جاتا ہے۔

مودی سرکار صحافیوں کو بغیر کسی الزام کے طویل قید میں رکھتی ہے اور بے گناہی کے باوجود عدالت کی جانب سے سزائیں بھی دلوا دی جاتی ہیں۔

نومبر 2023 میں ایف اے ٹی ایف کی خصوصی ٹیم بھارت میں انسداد دہشتگردی اور منی لانڈرنگ اقدامات کا جائزہ لینے پہنچی تھی۔

ایف اے ٹی ایف کے بھارت میں دورے کے دوران بھی ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے مودی کی سول سوسائٹی کیخلاف مہم کی طرف توجہ مبذول کروانے کی کوشش کی گئی تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں تفصیلاً بتایا گیا کہ کیسے مودی سرکار ایف اے ٹی ایف کے قوانین کو توڑ موڑ کر عوام کیخلاف استعمال کررہی ہے۔

مودی کے دس سالہ دور اقتدار کے دوران بھارت میں آزاد میڈیا اور غیر منافع بخش تنظیموں پر حملہ کرنے اور ان کے کام میں جان بوجھ کر رکاوٹ ڈالنے کے لیے ایک مربوط مہم چلائی گئی۔

اکتوبر 2023 میں مودی سرکار نے نیوز کلک چینل کے دفتر پر حملہ کروایا اور چینل کے مالک پربیر پورکایست کو بھی گرفتار کرلیا۔

حقائق پر مبنی صحافت کرنے پر 2021 میں بھی مودی سرکار کی جانب سے نیوز کلک پر ریڈ کی گئی تھی۔

مودی سرکار کی غیر قانونی کاروائیوں کیخلاف بولنے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل جیسی عالمی تنظیم کو بھی مسلسل مودی کے غضب کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

مودی کے دس سالہ دور اقتدار کے دوران 20 ہزار سے زائد این جی اوز کے لائسنس منسوخ کیے جاچکے ہیں۔

مودی سرکار کی غیر انسانی کاروائیوں کیخلاف مسلسل عالمی سطح پر آواز بلند کی جارہی ہے۔

متوقع ہے کہ فیٹف کے اجلاس کے دوران بھی مودی سے سول سوسائٹی کے حقوق کی پامالی پر جواب طلبی کی جائیگی گی۔

اجلاس میں مودی سرکار کو یاد دہانی کروائی جائیگی کہ فیٹف کے قوانین کا استعمال کس نوعیت پر ہونا چاہیے۔

 
Load Next Story