- اسٹیج بھارت کیلیے سیٹ ہوا، دعوے بڑھنے لگے
- جوش، جنون، جذبات اور تنازعات سے بھرا ورلڈ کپ
- پاکستانی کرکٹرز کی تضحیک کا سلسلہ بند ہونا چاہیے
- افغانستان نے مضبوط ٹیموں کے چھکے چھڑا دیے
- شادی کی تقریب میں فائرنگ سے نوجوان لڑکی جاں بحق
- روہت شرما نے بھی کوہلی کی تقلید کرتے ہوئے ٹی 20 انٹرنیشنل کو خیر باد کہہ دیا
- کراچی میں پریمیئم نمبر پلیٹوں کی نیلامی، شہری نے 10 کروڑ کی نمبر پلیٹ خرید لی
- ویرات کوہلی کا ٹی 20 کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
- نیپال میں لینڈ سلائیڈنگ سے بچوں سمیت 9 افراد ہلاک
- فیصل واوڈا، مصطفیٰ کمال کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی میرے کہنے پرشروع نہیں ہوئی، جسٹس اطہرمن اللہ
- ٹی 20 فائنل میں جنوبی افریقا کو شکست، بھارت دوسری بار عالمی چیمپئن بن گیا
- کراچی: دو روز سے لاپتہ خاتون اور دو بچوں سمیت 5 افراد کی لاشیں برآمد
- کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر ایدھی اور محکمہ صحت کے متضاد دعوے برقرار
- پاکستان کے 41 اضلاع میں انسداد پولیو مہم کا آغاز پیر سے ہوگا
- پنجاب اسمبلی میں 11 کھرب 94 ارب سے زائد کے مطالبات زرپرمشتمل ضمنی بجٹ منظور
- کراچی میں پولیس بھی غیر محفوظ، ملزمان نے سب انسپکٹر سے گاڑی چھین لی
- وزیراعظم کا پی ڈبلیو ڈی کی تحلیل فوری شروع کرنے کا حکم
- حمزہ خان نے انڈر 19 جونیئر اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
- پنجاب اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
- لیبیا کشتی حادثہ: دو انسانی اسمگلروں کو 17، 17 سال قید
مودی خودپسند شخص اور خود کو سپر ہیرو سمجھتا ہے، کسان رہنما
![وہ وقت دور نہیں جب مودی کے ظالمانہ دور کا خاتمہ ہوگا، کسان یونین رہنما](https://c.express.pk/2024/06/2658296-indianformerprotest-1719498430-444-640x480.jpg)
وہ وقت دور نہیں جب مودی کے ظالمانہ دور کا خاتمہ ہوگا، کسان یونین رہنما
نئی دہلی: بھارت میں 133 دن گزرنے کے بعد بھی کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ مودی کے بھارت میں اپنے حق کے لئے آواز اٹھانے والے کسانوں پر زمین تنگ کر دی گئی۔
مودی سرکار کی ناقص پالیسیوں اور جھوٹے وعدوں کے باعث کسان خوار ہو کر رہ گئے۔ کسانوں کے جائز مطالبات پورے کرنے کی بجائے مودی سرکار الٹا کسانوں کو ہی مجرم ثابت کرنے پر تل گئی۔
مودی سرکار کسانوں کو ان کے جائز حقوق دینے میں بری طرح ناکام ہو گئی جس کے بعد کسانوں کو مجبورا احتجاج کا راستہ اپنانا پڑا۔
کسانوں کے احتجاج کو چار ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے مگر تا حال وہ اپنے جائز مطالبات منوانے میں ناکام ہیں۔
ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والے کسانوں کو مودی سرکار نے یکسر نظر انداز کر دیا۔
رواں سال فروری میں دہلی چلو پرامن کسان مارچ کے دوران بھارتی پولیس کی جانب سے نہتے کسانوں پر آنسو گیس کی شیلنگ اور ربڑ کی گولیاں چلائی گئیں جس کے نتیجے میں سینکڑوں زخمی اور کئی ہلاک بھی ہوئے۔
سخت موسم کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کسان اپنے جائز مطالبات کیلئے تاحال سراپا احتجاج ہیں۔
عوام کو متنفر کرنے کیلئے مودی سرکار کا گودی میڈیا بھی کسانوں کو دہشتگردوں سے تشبیہ دینے لگا۔
دی وائر سے گفتگو کرتے ہوئے کسان یونین کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہیں مودی سرکارکے(ایم ایس پی) Minimum Support Price کے اعلان پر کوئی اعتماد نہیں ہے۔
کسان یونین کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اپنی جنگ تنہا لڑ رہے ہیں، عوام کی جانب سے جب یہ کہا جاتا ہے کہ احتجاج سے انہیں پریشانی ہوتی ہے تو ہمیں دکھ ہوتا ہے کیوں کہ ہمارا مقصد عوام کی مدد کرنا ہے، ہم اگر یہ جنگ جیتیں گے تو اس کا فائدہ نہ صرف ہمیں بلکہ عوام کو بھی پہنچے گا۔
سربراہ کسان یونین نے کہا کہ مودی کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وہ خودپسند شخص ہے اور خود کو سپر ہیرو سمجھتا ہے جب کہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ کسان اپنے حقوق کے تحفظ اور انصاف کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے، وہ دن دور نہیں جب مودی کے ظالمانہ اقتدار کا خاتمہ ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔