ٹیکس ہدف کیلیے 4 روز میں 13866 ارب کی وصولیاں درکار

3 بار نظرثانی کے باوجودہدف حاصل کرنا مشکل،25 جون تک2136.34 ارب جمع ہوسکے


Irshad Ansari June 27, 2014
رواں ماہ300 ارب کا ریونیو مل گیاتب بھی 20ارب روپے سے زیادہ کاشارٹ فال ہوگا،ذرائع۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کو درپیش ریونیو شارٹ فال کے باعث رواں مالی سال تیسری مرتبہ کمی کے بعد مقرر کردہ 2275 ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔

نظر ثانی شُدہ ہدف حاصل کرنے کیلیے ایف بی آر کو آئندہ 4 روزمیں 138.66ارب روپے کی وصولیاں کرنا ہونگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ایف بی آر رواں ماہ 300 ارب روپے کا ریونیو بھی حاصل کرلے تو بھی 20ارب سے زیادہ کا ریونیو شارٹ فال ہوگا۔ ''ایکسپریس'' کو دستیاب کے مطابق ایف بی آر کے مرتب کردہ ٹیکس وصولیوں کے عبوری اعدادوشمارمیں ایف بی آر کی طرف سے ریونیو شارٹ فال میں کمی کے لیے ریفنڈز بھی روکنے کا انکشاف ہوا ہے جون میں اب تک صرف 53 کروڑ 80 لاکھ روپے کے ریفنڈ جاری کیے گئے ہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں جاری کردہ 1ارب 62 کروڑ 20 لاکھ روپے کے ریفنڈز کے مقابلے میں کم ہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق ایف بی آر نے رواں مالی سال 25 جون تک 2136.34 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کیں جو گزشتہ مالی سال 1847.52 ارب روپے کی وصولیوں سے 15.6 فیصد زیادہ تاہم سالانہ ہدف سے کم ہیں۔ اعدادوشمار کے مطابق 25 جون تک ایف بی آر نے 809.94 ارب روپے کا انکم ٹیکس جمع کیا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 691.92ارب کی وصولیوں سے17.1 فیصد زیادہ ہے، سیلز ٹیکس کی مد میں965.85ارب کی وصولیاں کی گئیں جو گزشتہ مالی سال 812.37ارب روپے کی وصولیوں سے 18.9فیصد زیادہ ہیں جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولیاں 135.44ارب رہیں جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں116.03ارب روپے کی وصولیوں سے 16.7فیصد زیادہ ہیں، اس دوران 0.9فیصد کے اضافے سے 225.11ارب روپے کی کسٹم ڈیوٹی وصول کی گئی جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں227.20ارب روپے رہی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔