پختونخوا میں 15 ہزار اہلکاروں کی سکیورٹی میں انسداد پولیو مہم کا آغاز
خیبر پخونخوا میں انسداد پولیو مہم کا آغاز کردیا گیا ہے، اس دوران ٹیموں کی سکیورٹی کے لیے 15 ہزار اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر مہم کا باضابطہ آغاز کردیا۔5 روزہ انسدادِ پولیو مہم یکم تا 5 جولائی جاری رہے گی، جس کے تحت صوبے کے 6 مکمل اضلاع صوابی ،سوات، ٹانک ، شمالی وزیرستان ، جنوبی وزیرستان لوئر اور جنوبی وزیرستان اپر میں انسداد پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔
مہم میں ڈی آئی خان کی 22 یونین کونسلز، پشاور کی 3 جب کہ کرم، بنوں اور لکی مروت کی ایک ایک یو سی شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ مہم کے تحت مجموعی طور پر 12 لاکھ 99 ہزار بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مقصد کے لیے 9,921 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کی حفاظت کے لیے تقریباً 15 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ رواں سال اب تک پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ ہم نے ملک اور خیبرپختونخوا کو پولیو فری بنانا ہے۔ والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے ضرور پلائیں اور انہیں عمر بھر کی معذوری سے بچائیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم میں ڈیوٹی کے دوران اپنی جانیں دینے والے ورکرز اور فورسز کے اہلکاروں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔