- بھارتی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے راہول گاندھی کی تقریر سے مودی پر تنقید کے الفاظ حذف کردیے
- بھکر؛ ٹرین اور جیپ میں تصادم، معجزانہ طور پر سب محفوظ رہے
- ومبلڈن میں دفاعی چیمپئن مارکیٹا وونڈروسووا پہلے راؤنڈ میں ناک آؤٹ
- قلات میں سڑک کنارے نصب بم کا دھماکا، اہلکار شہید
- گوجرانوالا: چاندی کے تاجر کو اغوا کے بعد قتل میں ملوث ساتھی تاجر گرفتار
- خانپور: اغوا ہونے والے افراد کی بازیابی کے لیے جے یو آئی کا احتجاجی مظاہرہ
- کراچی میں چند گھنٹوں کے دوران دو سربُریدہ لاشیں برآمد
- حماس کے حملے کے متاثرین کا ایران، شام، شمالی کوریا کے خلاف امریکی عدالت میں مقدمہ
- کراچی، گلستان جوہر میں پولیس اور وکلا میں تصادم، تین اہلکار اور چار وکیل زخمی
- خضدارمیں بھیڑیوں کا شکاراور کھالیں اتارنے والے ملزمان کی شناخت نہیں ہوسکی
- جسٹس بابرستار کے خلاف مہم میں شامل 10 اکاؤنٹس کی شناخت ہوگئی ہے، ایف آئی اے
- محکمہ تعلیم سندھ امریکی تعلیمی اداروں کے ساتھ آن لائن کوآرڈینیشن پروگرام شروع کرے گا
- سندھ کابینہ میں دس نئے معاونین خصوصی شامل، 6 ترجمان مقرر
- اسلام آباد داخلے سے روکا گیا تو پلان بی اور سی موجود ہے، حافظ نعیم الرحمٰن
- دریائے چناب اور کابل میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ، شہریوں کو نقل مکانی کی ہدایت
- مالی سال 24-2023 میں سیمنٹ کی مجموعی فروخت 45.291 ملین ٹن رہی
- تاجکستان کا پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھانے کا عندیہ، مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
- کراچی: سکھن میں شہری سے دو کروڑ روپے کی ڈکیتی کی کوشش ناکام
- بھارت میں موسلادھار بارشوں سے سیلابی صورتحال، 11 افراد ہلاک
- زمبابوے کی ٹیم میں ایک اور پاکستانی نژاد کرکٹر شامل
ڈوبتی کشتی میں تارک وطن نے 16 سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کردیا
![اٹلی میں ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے 12 کو بچایا جا سکا تھا](https://c.express.pk/2024/06/2658779-italymigrantrapeandkilledteenindrowingwater-1719578400-840-640x480.jpg)
اٹلی میں ڈوبنے والی تارکین وطن کی کشتی میں 70 افراد سوار تھے جن میں سے 12 کو بچایا جا سکا تھا
روم: اٹلی کے ساحل پر عراق سے تعلق رکھنے والے تارک وطن نے ماں کے سامنے اس کی 16 سالہ بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اس کا گلا گھونٹ کر قتل کردیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جنسی زیادتی اور قتل کے مرتکب 27 سالہ تارک وطن کو گرفتار کرلیا گیا جس کا تعلق عراق سے ہے۔ اس کشتی کے ڈوبنے سے 70 میں سے 58 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
سمندر سے صرف 35 افراد کی لاشیں نکالی جا چکی ہیں جن میں 15 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 12 افراد کو زندہ نکالا جا سکا۔ 4 دن گزر جانے کے بعد دیگر لاشوں کی تلاش روک دی گئی۔
زندہ بچ جانے والے تارکین وطن نے پولیس کو بتایا کہ 27 سالہ تارک وطن کی بیوی اور بیٹی بھی کشتی میں موجود تھیں جو ڈوب گئیں اور اس کا غصہ اُس نے 16 سالہ لڑکی پر نکالا۔
عینی شاہدین کے بقول سفاک نوجوان نے یہ گھناؤنی حرکت عین اُس وقت کی جب کشتی ڈوب رہی تھی اور لوگ اپنی جانیں بچانے کی کوشش میں تھے۔ متاثرہ لڑکی کی ماں مدد کے لیے پکارتی رہی لیکن کسی نے توجہ نہ دی۔
ایک درجن کے قریب تارکین وطن کو زندہ بچانے والے کوسٹ گارڈ کے اہلکاروں نے بتایا کہ کشتی ناقص تھی، مسافروں کی تعداد زیادہ تھی اور کسی کے پاس لائف جیکٹس نہیں تھیں۔
کوسٹ گارڈ اہلکاروں کے مطابق جس وقت یہ کشتی آہستہ آہستہ ڈوب رہی تھی اُس وقت وہاں سے تارکین وطن کی دیگر کشتیاں بھی گزریں لیکن کسی نے مدد کے لیے رکنا گوارا نہیں کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔