مودی سرکار کی حمایت گودی میڈیا کے گلے پڑگئی

ویب ڈیسک  جمعـء 28 جون 2024
گودی میڈیا نے مودی حکوت کا ساتھ دے کر اپنے لیے مشکلات کو دعوت دیدی

گودی میڈیا نے مودی حکوت کا ساتھ دے کر اپنے لیے مشکلات کو دعوت دیدی

نئی دہلی: گودی میڈیا نے مودی حکوت کا ساتھ دے کر اپنے لیے مشکلات کو دعوت دیدی۔

گزشتہ کئی عرصے سے مودی سرکار کا گودی میڈیا سرگرم ہے۔ گودی میڈیا کا وطیرہ بی جے پی اور مودی کی بے جا حمایت اور چاپلوسی ہے

بھارتی اسٹیبلشمنٹ کے حامی گودی میڈیا کا انحصار مودی حکومت کی آمدنی پر ہے لیکن بھارت کی چھ نیوز میڈیا کمپنیوں کی آمدنی گزشتہ ایک دھائی میں نہیں بڑھائی گئی۔

2014 میں معروف تجزیہ کار رویش کمار نے گودی میڈیا کو عالمی دنیا سے متعارف کروایا تھا۔

دی وائر کے مطابق بھارتی میڈیا کارپوریٹ مفادات کی ملکیت ہے جبکہ اس کا ریونیو ماڈل صرف اشتہارات پر منحصر ہے۔

مودی سرکار صحافیوں پر دباؤ ڈال کر اپنے مذموم سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے کام کر رہی ہے۔

مودی کے بھارت میں کسی کو اختلاف رائے کی اجازت نہیں ہے۔

گودی میڈیا مودی کے نظریے کا پرچار کرنے کے باوجود آمدنی میں باقی میڈیا ہاؤسز سے پیچھے ہے۔

2014 میں ان کمپنیوں کی کل فروخت 6,325 کروڑ روپے تھی جو کہ 2023 میں 6,691 کروڑ روپے ہو گئی۔

کئی بھارتی صحافیوں کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے گودی میڈیا کے طح شدہ فنڈز کو بھی پورا نہیں کیا۔

مسلسل کاروبار میں کمی کے باعث بہت سے صحافی مودی سرکار سے مایوس دکھائی دیتے نظر آرہے ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا گودی میڈیا اپنے مفادات کے خلاف کام کر رہا ہے؟

دی وائر کے مطابق گودی میڈیا نے اپنے کاروبار میں فائدے سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔