شمالی وزیرستان سے 5552 افراد کراچی پہنچ گئے
ویکسی نیشن مہم کی منصوبہ بندی کرلی، آئی جی سے عذرا پیچوہو کی ملاقات
چیئرپرسن ہیلتھ کیئر پولیو عذرا پیچوہو اورشہناز وزیر کی سربراہی میں5 رکنی وفد نے سینٹرل پولیس آفس میں ایڈیشنل آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ڈی آئی جی شرقی منیرشیخ ، ایس ایس پی غربی اوردیگرپولیس افسران سمیت یونیسیف کے نمائندے ڈاکٹر صلاح الدین کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ مانیٹرنگ سیل برائے صحت کے احمد علی شیخ و دیگر نمائندگان بھی موجود تھے، وفدکو بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان سے 5552 افراد کراچی کے کیمپوں میں پہنچ گئے، اس حوالے سے تمام قانونی امور پر مشتمل اقدامات کیے جارہے ہیں، شمالی وزیرستان میں جون 2012 سے پولیو ویکسی نیشن مہم مبینہ طور پر قابل عمل نہ ہونے کے باعث کراچی آنے والے متاثرین کو پولیس و دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیو کے وائرس سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے، اس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے گلشن اقبال ، گڈاپ ٹاؤن ، بلدیہ ٹاؤن ، اورنگی ٹاؤن اور سائٹ میں نشاندہی کیے جانے اور اس کے تحت قائم 12صوبائی ٹرانزٹ پوائنٹس،کیمپوں میں رہائش کے لیے آنے والے متاثرین شمالی وزیرستان کے لیے بھی پولیو جیسے مرض سے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، اجلاس کو بتایا گیا کہ اس ضمن میں پہلے مرحلے کے تحت 5 جولائی سے8جولائی تک پولیو وائرس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے دوسرا مرحلہ16جولائی سے19جولائی جبکہ تیسرا مرحلہ16اگست سے19اگست پر مشتمل ہوگا۔
علاوہ ازیں19اگست کے بعد دسمبرتک کے دورانیے میں پولیو ویکسینشن کی اضافی4 مہم درکار ہوں گی، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ہدایات دیں کہ 5 جولائی تا دسمبر تک کراچی میں قیام پذیر متاثرین شمالی وزیرستان کے لیے محکمہ صحت سندھ کی جانب سے مقرر کردہ پولیو ڈراپس ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے300 پولیس اہلکار کو خصوصی ذمے داریاں دی جائیں جبکہ متاثرین کی آبادی والے علاقوں کی نشاندہی اور میپنگ کے حوالے سے بھی تمام تر سپورٹ کے لیے مذکورہ ٹیموں سے روابط کو یقینی بنایا جائے ۔
اس موقع پر ڈی آئی جی شرقی منیرشیخ ، ایس ایس پی غربی اوردیگرپولیس افسران سمیت یونیسیف کے نمائندے ڈاکٹر صلاح الدین کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ مانیٹرنگ سیل برائے صحت کے احمد علی شیخ و دیگر نمائندگان بھی موجود تھے، وفدکو بتایا گیا کہ شمالی وزیرستان سے 5552 افراد کراچی کے کیمپوں میں پہنچ گئے، اس حوالے سے تمام قانونی امور پر مشتمل اقدامات کیے جارہے ہیں، شمالی وزیرستان میں جون 2012 سے پولیو ویکسی نیشن مہم مبینہ طور پر قابل عمل نہ ہونے کے باعث کراچی آنے والے متاثرین کو پولیس و دیگر بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات بہت زیادہ ہیں۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پولیو کے وائرس سے ہنگامی بنیادوں پر نمٹنے، اس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے گلشن اقبال ، گڈاپ ٹاؤن ، بلدیہ ٹاؤن ، اورنگی ٹاؤن اور سائٹ میں نشاندہی کیے جانے اور اس کے تحت قائم 12صوبائی ٹرانزٹ پوائنٹس،کیمپوں میں رہائش کے لیے آنے والے متاثرین شمالی وزیرستان کے لیے بھی پولیو جیسے مرض سے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، اجلاس کو بتایا گیا کہ اس ضمن میں پہلے مرحلے کے تحت 5 جولائی سے8جولائی تک پولیو وائرس مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے دوسرا مرحلہ16جولائی سے19جولائی جبکہ تیسرا مرحلہ16اگست سے19اگست پر مشتمل ہوگا۔
علاوہ ازیں19اگست کے بعد دسمبرتک کے دورانیے میں پولیو ویکسینشن کی اضافی4 مہم درکار ہوں گی، ایڈیشنل آئی جی کراچی نے ہدایات دیں کہ 5 جولائی تا دسمبر تک کراچی میں قیام پذیر متاثرین شمالی وزیرستان کے لیے محکمہ صحت سندھ کی جانب سے مقرر کردہ پولیو ڈراپس ٹیموں کی سیکیورٹی کے لیے300 پولیس اہلکار کو خصوصی ذمے داریاں دی جائیں جبکہ متاثرین کی آبادی والے علاقوں کی نشاندہی اور میپنگ کے حوالے سے بھی تمام تر سپورٹ کے لیے مذکورہ ٹیموں سے روابط کو یقینی بنایا جائے ۔