پنجاب اسمبلی میں امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کے خلاف مذمتی قرارداد منظور
امریکی قرارداد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور پاکستان میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہے، قرارداد
پنجاب اسمبلی میں ایوان نمائندگان میں کانگریس کی جانب سے پاکستان کے حوالے سے منظوری کی گئی قرارداد کے خلاف مذمتی قرار داد منظور کر لی گئی اور کہا کہ یہ پاکستان میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) کے رکن صوبائی اسمبلی احسن رضا خان نے امریکی ایوان نمائندگان میں کی منظورہ شدہ قرارداد کی مذمت میں قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کی۔
پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی قرارداد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے اور پاکستان میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کے عام انتخابات کو اس قرارداد کے ذریعے متنازع بنانے کی کوشش کی گئی، عام انتخابات میں فرقہ واریت، دھمکیوں، تشدد اور کارروائیاں روکنے کےلیے اقدامات کیے گئے جسے متنازع بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے قرارداد کے ذریعے واضح کیا کہ پاکستان کے تمام ادارے آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان جمہوری اقدار کا پاسدار ہے جبکہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کو ایوان نمائندگان کی قرارداد میں غلط انداز میں پیش کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی قرارداد ایک سازش کا حصہ ہے جو ملکی عدم استحکام کو فروغ دینے کے لیے مخصوص لابی کی طرف سے لائی گئی۔
صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں بتایا گیا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں جمہوریت کے حوالے سے شعور رکھتی ہیں، امریکی کانگریس کو دوسروں کے امور میں مداخلت کے بجائے فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کی حمایت کرنی چاہیے۔
مزید کہا گیا کہ امریکی کانگریس کی قرارداد پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات کی عکاس نہیں ہے۔
حکمران جماعت مسلم لیگ(ن) کے رکن صوبائی اسمبلی احسن رضا خان نے امریکی ایوان نمائندگان میں کی منظورہ شدہ قرارداد کی مذمت میں قرارداد پنجاب اسمبلی میں پیش کی۔
پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں کہا گیا کہ امریکی قرارداد پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے اور پاکستان میں ہیجانی کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کے عام انتخابات کو اس قرارداد کے ذریعے متنازع بنانے کی کوشش کی گئی، عام انتخابات میں فرقہ واریت، دھمکیوں، تشدد اور کارروائیاں روکنے کےلیے اقدامات کیے گئے جسے متنازع بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔
حکومت پنجاب نے قرارداد کے ذریعے واضح کیا کہ پاکستان کے تمام ادارے آزادی اظہار رائے پر یقین رکھتے ہیں، پاکستان جمہوری اقدار کا پاسدار ہے جبکہ پاکستان میں انسانی حقوق کی پامالی کو ایوان نمائندگان کی قرارداد میں غلط انداز میں پیش کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی قرارداد ایک سازش کا حصہ ہے جو ملکی عدم استحکام کو فروغ دینے کے لیے مخصوص لابی کی طرف سے لائی گئی۔
صوبائی اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں بتایا گیا کہ پاکستان کی سیاسی جماعتیں جمہوریت کے حوالے سے شعور رکھتی ہیں، امریکی کانگریس کو دوسروں کے امور میں مداخلت کے بجائے فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کی حمایت کرنی چاہیے۔
مزید کہا گیا کہ امریکی کانگریس کی قرارداد پاکستان اور امریکا کے دو طرفہ تعلقات کی عکاس نہیں ہے۔