کراچی میں گرمی سے ہلاکتوں پر ایدھی اور محکمہ صحت کے متضاد دعوے برقرار

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 29 جون 2024
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

  کراچی: شہر میں ہیٹ اسٹروک سے ہلاکتوں پر محکمہ صحت سندھ اور ایدھی فاؤنڈیشن کے متضاد دعوے برقرار ہیں۔

محکمہ صحت سندھ نے شہر میں ہیٹ اسٹروک سے مزید 4 اموات رپورٹ کی ہیں جس کے بعد رواں ماہ ہیٹ ویو سے ہونے والی اموات کی تعداد 39 ہوگئی۔ ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق صرف جمعہ کو 142 لاشیں ایدھی کے سرد خانوں میں لائی گئیں۔

محکمہ صحت سندھ کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں شہر بھر کے اسپتالوں میں 168 افراد ہیٹ اسٹروک کی علامات کے ساتھ آئے جن میں سے 17 مریضوں کو اسپتال میں داخل کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: ہیٹ اسٹروک سے 8 ہلاکتوں کی تصدیق، سردخانوں میں لائی گئیں 668 لاشیں معمہ بن گئیں

محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہیٹ اسٹروک کے 166 متاثرین صحت یاب ہوکر اسپتال سے ڈسچارج ہوئے جبکہ ہیٹ اسٹروک کے سبب 4 اموات رپورٹ کیں گئیں جن میں سے 2 اموات سول اسپتال اور 2 عباسی شہید اسپتال سے رپورٹ ہوئیں۔

محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ہیٹ اسٹروک کا ڈیٹا جمع کرنے میں بے ضابطگیاں برقرار ہیں، محکمہ صحت سندھ کا لمحہ بہ لمحہ بدلتا بیانیہ الھجن پیدا کررہا ہے جبکہ شہر کے مختلف سرد خانوں میں لائی گئی لاشوں کی تعداد کہیں زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی میں شدید گرمی، چار روز میں اموات کیوجہ سے مردہ خانوں میں جگہ کم پڑ گئی

محکمہ صحت سندھ نے بدھ کو 9، جمعرات کو 7 ، جمعہ کو 9 ہلاکتوں کی فہرست جاری کی تھی دوسری جانب ایدھی فاؤنڈیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حالیہ ہیٹ ویو کے دوران سب سے زیادہ 142 لاشیں 28 جون جمعہ کو ایدھی کے سرد خانوں میں لائی گئیں۔

21 جون کو 78 ، 22 جون کو 86 ،23 جون کو 128 اور چوبیس جون کو 135 افراد کی لاشیں لائی گئی تھیں۔

فیصل ایدھی کے مطابق عام دنوں میں ایدھی فاؤنڈیشن کے سرد خانوں میں 30 سے 40 لاشیں لائی جاتی ہیں لیکن شہر میں پڑھنے والی قیامت خیز گرمی کے دوران سرد خانوں میں لائی جانے والی لاشوں کی تعداد میں 2 سے 3 گناہ اضافہ ہوا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔