افغانستان نے مضبوط ٹیموں کے چھکے چھڑا دیے

عبد العزیز  اتوار 30 جون 2024
(فوٹو: فائل)

(فوٹو: فائل)

ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 افغانستان کے لیے یادگار بن گیا، ٹیم نے پہلی بار آئی سی سی ایونٹ کے سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کے سفر میں آسٹریلیا کیخلاف بھی اس فارمیٹ میں پہلی فتح سمیٹی، دنیائے کرکٹ کو ایشیا سے ایک نئی مضبوط ٹیم مل گئی، افغان ٹیم کا میگا ایونٹ میں سفر سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست پر ختم ہوا، یکطرفہ مقابلے میں پروٹیز نے میدان مارکر اپنی کلاس ثابت کردکھائی، اس سے قبل راشد خان کی زیرقیادت افغان ٹیم نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے سابق ویسٹ انڈین اسٹار برائن لارا کی پیشگوئی کو درست کردکھایا۔

لارا وہ واحد سابق کرکٹر رہے جنھوں نے افغان ٹیم کے فائنل فور تک پہنچنے کی پیشگوئی کی تھی، راشد سمیت کئی دیگر افغان کرکٹرز دنیا بھر میں ہونے والی ٹی 20 فرنچائز لیگز میں کھیلنے کی بدولت خاصا تجربہ رکھتے ہیں، بیشتر چھوٹی ٹیموں کو بڑی اقوام سے کھیلنے کا زیادہ موقع نہیں مل پاتا،افغان ٹیم بھی ان سے کچھ مختلف نہیں ہے، ٹیسٹ اسٹیٹس پانے والی ٹیم کیخلاف آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے صرف 2 ٹی 20 میچز کھیلے ہیں،اسی طرح انگلینڈ اور جنوبی افریقہ نے انھیں 3،3 میچز میں مقابل آنے کا موقع دیا ہے، البتہ بھارت نے 9 میچز میں افغان ٹیم کا سامنا کیا لیکن اب ورلڈ کپ میں غیرمعمولی پرفارمنس کی بدولت سیمی فائنل تک رسائی پانے والی افغان ٹیم کو یقینی طور پر یہ ممالک زیادہ میچز میں اپنے مقابل لانا پسند کریں گے۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں رسائی پر افغان حکومت نے پلیئرز کی ستائش کرتے ہوئے اپنے تعاون کا عزم دہرایا ہے، ٹیم نے سپر 8 مرحلے میں بنگلہ دیش کیخلاف بارش سے متاثرہ مقابلہ 8 رنز سے جیت کر سیمی فائنل میں رسائی پائی اور آسٹریلیا کو ٹائٹل کی دوڑ سے باہر کردیا.افغانستان نے اس سے قبل لیگ مرحلے میں نیوزی لینڈ کو بھی ہرایا، سپر 8 مرحلے میں آسٹریلیا بھی ان کا نشانہ بنا، یہ باہمی مقابلوں میں افغانستان کی کینگروز کیخلاف پہلی فتح شمار ہوئی، افغان کرکٹ بورڈ نے سوشل میڈیا پر ٹیم کیلئے حوصلہ افزا پیغام بھی دیا تھا۔

سابق بھارتی اسٹار سچن ٹنڈولکر نے بھی افغان ٹیم کی شاندار کارکردگی کو سراہا، انھوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ ‘‘آپ کا سیمی فائنل تک کا سفر حیران کن رہا،اس دوران نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا بھی نشانہ بنے، بنگلہ دیش کیخلاف ملنے والی فتح آپ کی سخت محنت اور لگن کا نتیجہ ہے، ہمیں آپ کی پیش رفت پر فخر ہے، اس سلسلے کو قائم رکھیے گا ’’سابق آسٹریلوی آل راؤنڈر ٹام موڈی نے بھی افغان ٹیم کی عمدہ کارکردگی کو سراہتے ہوئے لکھا کہ‘‘ آپ کی حاصل کردہ فتوحات ناقابل یقین ہیں، جس پر جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے’’ سابق بھارتی اوپنر وریندر سہواگ نے راشد خان الیون کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘آپ نے زبردست کوشش کی، اس سفر میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کو ہرایا، اس بے مثال پرفارمنس پر کھلاڑی مبارکباد کے مستحق ہی’’،سابق پاکستانی وکٹ کیپر کامران اکمل نے بھی راشد اور نوین الحق کی عمدہ پرفارمنس پر انھیں مبارکباد پیش کی، دونوں نے عمدہ بولنگ سے اپنی ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کیا، ٹیم نے شاندار کرکٹ کھیلی، عمدہ بولنگ سے حریف بیٹنگ لائن کو قابو میں رکھا۔

سیمی فائنل میں ناکامی کے بعد افغان ہیڈ کوچ جوناتھن ٹروٹ نے کہا کہ اس عمدہ سفر کے بعد جس طرح فائنل فور میں افغان ٹیم ڈھیر ہوئی وہ یقینی طور پر کچھ تکلیف دہ محسوس ہوتا ہے، ظاہر ہے کہ آخری گروپ گیم کھیلنا اور پھر سفر کے بعد پہلا سیمی فائنل کھیلنا ، یہاں پہنچنا اور واقعی ایک دن کی چھٹی نہ ملنا مثالی نہیں تھا لیکن ہمیں شیڈول کا علم تھا، یہ ایک عذر نہیں ہے، جب آپ ورلڈ کپ یا کسی اور ٹورنامنٹ میں جاتے ہیں توہر چیز اپنے طریقے سے نہیں ہو سکتی، آپ کو ان مشکلات کے خلاف لڑنا اور کھیلنا پڑتا ہے جو آپ نے کبھی کبھار کیا ہے ،ہمیں اس پر بہت فخر ہے لیکن ہم صبح 3 بجے ہوٹل واپس پہنچے اور پھر 8 بجے ٹرینیڈاڈ روانہ ہونا پڑا۔ ہمیں زیادہ نیند نہیں آئی، اس لیے لڑکے واضح طور پر بہت تھکے ہوئے تھے اور انھیں واقعی جذباتی اور جسمانی طور پر بہت کچھ کرنا تھا۔ پلیئرز کے لیے تمام نئے علاقے تھے، ہم امید کرتے ہیں کہ اس تجربے سے پچھلے 50 اوور کے ورلڈ کپ سے بہتر ہو گئے ہیں،امید ہے کہ اس سے سبق سیکھیں گے، ہم نے جیتنے کے طریقے ڈھونڈ لیے ہیں، مستقبل میں اس کا مزید اندازہ ہو جائے گا۔n

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔