- ٹیم میں سرجری کے بیان پر محمد رضوان کا ردعمل بھی سامنے آگیا
- فیملی نے عزیز کا جنازہ چھوڑ کر فٹبال میچ دیکھنا شروع کردیا
- سارنگ مکھیوں کے حوالے سے سائنسدانوں کی چونکا دینے والی تحقیق
- یو این او کا اعتراض مسترد، حکومت نے عمران خان کی گرفتاری کو داخلی معاملہ قرار دے دیا
- کراچی؛ پولیو کیس سامنے آنے کے بعد کیماڑی میں خصوصی انسداد پولیو مہم
- ملک میں بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار 663 میگاواٹ تک پہنچ گیا
- پاکستانی ٹیم اگلے ٹی20 ورلڈکپ کا کوالیفائنگ راؤنڈ کھیلنے سے بچ گئی
- وزیراعظم کا مون سون میں متوقع سیلاب کی صورتحال کی نگرانی کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مستحکم
- جسٹس بابر ستار کا ذاتی ڈیٹا کس نے لیک کیا؟ اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایکس کو خط
- کراچی؛ ڈرائیور کو مشروب پلا کر مسافر رکشہ لے اُڑا، ویڈیو وائرل
- مخصوص نشستیں؛ ثابت ہوچکا الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلے کی غلط تشریح کی، سپریم کورٹ
- پی سی بی اسکروٹنی کمیٹی کے چیئرمین کو عہدے سے ہٹانے پر 2 رکنی بینچ تشکیل
- غزہ میں ناکامی کے بعد اسرائیلی وزیراعظم کا جنگ ختم کرنے کا اشارہ
- پاکستان اور افغان عبوری حکومت کے درمیان ایک بار پھر باضابطہ رابطہ
- پاکستانی ڈاکٹروں کے لکھے طبی نسخے؛ اصلاح کے منتظر
- بال ٹیمپرنگ کا الزام؛ آکاش چوپڑا نے انضمام الحق کو چیلنج کردیا
- عمران خان کی گرفتاری بلاجواز اور انھیں نااہل قرار دینے کیلیے تھی، یواین گروپ
- فنڈز کی بندر بانٹ؛ وزیراعلیٰ بلوچستان کیخلاف ارکان اسمبلی کی پارٹی قیادت کو شکایات
- حروف کی شناخت کرکے مرغی نے عالمی ریکارڈ قائم کرلیا
جرمنی میں اسلام مخالف جرائم کی تعداد دگنی ہوگئی، رپورٹ
![جرمنی میں مسلمانوں کیخلاف اقدام قتل کے 4، املاک کو آگ لگانے کے 5 اور جسمانی تشدد کے 178 واقعات رونما ہوئے، فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/06/2659615-islamophobiaingermany-1719743024-175-640x480.jpg)
جرمنی میں مسلمانوں کیخلاف اقدام قتل کے 4، املاک کو آگ لگانے کے 5 اور جسمانی تشدد کے 178 واقعات رونما ہوئے، فوٹو: فائل
برلن: جرمنی میں مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک اور اسلامو فوبیا کے واقعات میں واضح اضافہ دیکھا گیا ہے جب کہ ردعمل میں یہودی مخالفت میں بھی اِکّا دُکّا واقعات ہوئے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک غیر سرکاری تنظیم کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جرمنی میں 2022 میں ایک ہزار کے قریب اسلامو فوبیا واقعات رپورٹ ہوئے تھے لیکن 2023 میں یہ تعداد 2 ہزار سے زائد یعنی دگنی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں مسلم مخالف جرائم آج سے قبل اتنے قابل قبول کبھی نہیں تھے اور اس رویے میں تبدیلی غزہ میں جاری اسرائیل حماس جنگ کے بعد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق اسلاموفوبیا جرائم میں 4 اقدام قتل، املاک کو آگ لگانے کے 5 اور 178 واقعات میں مسلمانوں کو جسمانی تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
مسلم کمیونیٹی کو سب سے زیادہ عام جرائم، زبانی حملوں یا توہین آمیز الفاظ کی صورت میں سامنا کرنا پڑا۔ اس کے بعد امتیازی سلوک، دھمکیوں اور زبردستی کرنے کے واقعات ہیں۔
جرمنی میں ہی شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں یہود مخالف جرائم بھی رونما ہوئے ہیں جو اسلاموفوبیا کے ردعمل میں تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔