فرسٹ ایئر کے داخلوں کے قواعد و ضوابط جاری، اے ون، اے گریڈ کے طلبہ میرٹ اور دیگر کیلئے زونل پالیسی

صفدر رضوی  اتوار 30 جون 2024
محکمہ کالج ایجوکیشن نے داخلوں کے قواعد و ضوابط جاری کردیے ہیں—فوٹو: فائل

محکمہ کالج ایجوکیشن نے داخلوں کے قواعد و ضوابط جاری کردیے ہیں—فوٹو: فائل

  کراچی: محکمہ کالج ایجوکیشن سندھ  نے انٹر سال اول میں داخلوں کے قواعد و ضوابط جاری کرتے ہوئے مرکزی داخلہ پالیسی میں اوپن میرٹ “اے ون اور اے گریڈ” تک محدود کر دیا ہے جبکہ دیگر تمام گریڈز کے حامل امیدوار زونل پالیسی پر داخلہ حاصل کرسکیں گے اور یکم جولائی کو شروع ہونے والے انٹرسال اول کے داخلے نویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر ہوں گے۔

سندھ کے محکمہ کالج ایجوکیشن کی جانب سے الیکٹرانک سینٹرلائزڈ کالج داخلہ کے تحت کراچی سمیت سندھ کے سرکاری کالجوں میں سیشن 25-2024کے لیے انٹر سال اول میں داخلہ پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے۔

الیکٹرانک سینٹرلائزڈ کالج داخلہ کے طریقہ کار کے تحت  ویب سائٹ seccap.dgcs.gos.pk پر امیدواروں اپنی درخواستیں آن لائن جمع کراسکیں گے جس کی آخری تاریخ 25 جولائی ہے اور 30 ‏جولائی 2024 تک کالجوں میں داخلوں کے لیے تمام فیکلٹیز کی پلیسمنٹ لسٹوں کا اجرا ہوگا۔

پالیسی کے تحت کالج زون سسٹم اس سال کراچی ریجن میں جاری رکھا جائے گا جس سے طلبہ اپنے قریبی کالجوں میں داخلہ لے سکیں گے، صرف گریڈ اے ون اور اے گریڈ کے طلبہ کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ کسی بھی کالج میں داخلے کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

اسی طرح بی، سی، ڈی اور ای گریڈ والے طلبہ اپنے قریبی متعلقہ زون میں ہی درخواست دے سکیں گے  اور زون کے باہر درخواست دینے کی صورت میں ان کا داخلہ نہیں ہوگا، ڈائریکٹر جنرل کالجز پروفیسر زاہد راجپر کے مطابق یہ پالیسی گزشتہ سال سے ہی لاگو ہوگئی تھی۔

ڈپٹی ڈائریکٹر انسپکشن لقمان میرانی نے بتایا کہ جب سے ایک فارم کی پالیسی آئی ہے اے ون اور اے گریڈ کے طلبہ زون میں ہی داخلہ لیتے ہیں، اس سوال پر کہ اگر بی، سی یا ڈی گریڈ کے کسی طالب علم کے زون میں ڈی جے یا آدم جی کالج آئے گا تو کیا اسے وہاں داخلہ ملے گا، جس پر ان کا کہنا تھا پہلے اے ون اور اے گریڈ کے کٹ آف مارکس پر انہیں داخلہ ملے گا پھر دیگر گریڈ کے طلبہ کی باری آئی گی۔

واضح رہے کہ انٹرسال اول میں یہ داخلے نویں جماعت کے نتائج کی بنیاد پر ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔