- زمبابوے کی ٹیم میں ایک اور پاکستانی نژاد کرکٹر شامل
- چیئرمین پبلک اکاونٹس کمیٹی کے لیے حکومت کا اپوزیشن سے رابطہ
- افغان مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر سے عالمی پابندیاں جلد ہٹ جائیں گی، طالبان
- پلاٹوں کی خرید و فروخت پر ٹیکس استشنیٰ شہدا اور زخمی فوجی ملازمین کیلیے ہے، وزیر مملکت
- چیچہ وطنی؛ گھریلو ناچاقی پرشوہر کی فائرنگ سے بیوی زخمی، سالی جاں بحق
- ایس آئی ایف سی ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس؛ معاملات تیزی سے آگے بڑھانے کیلئے جامع منصوبے پیش
- جامعہ کراچی؛ بی اے ایل ایل بی (آنرز) سال آخر کے نتائج کا اعلان
- سربیا میں اسرائیلی سفارت خانے پر 3 روز میں دوسرا حملہ
- تجارتی راہداری کے ذریعے پاکستان تک زمینی رابطہ استوار کرنے کے خواہاں ہیں، روسی سفیر
- سی اے اے کی کراچی ایئرپورٹ فروخت کرنے کی خبروں کی تردید
- تحریک انصاف کا 6 جولائی کو اسلام آباد میں جلسہ کرنے کا اعلان
- ہاتھ بندھے ہیں، اسرائیل پر براہ راست حملے نہیں کرسکتے؛ پاسداران انقلاب
- یو اے ای وفد کی کراچی ائیرپورٹ آمد، سول ایوی ایشن سیکیورٹی کا جائزہ
- وزیراعظم کی دوشنبے میں تاجک صدر سے ملاقات، سرمایہ کاری کی پیش کش
- پاکستان کے حسنین اختر نے ایشین انڈر21 اسنوکر چیمپئن شپ جیت لی
- پاکستان اور ازبکستان کے درمیان ریلوے لائن بچھانے پر اتفاق
- ٹرمپ کو استثنیٰ دیکر سپریم کورٹ نے ایک خطرناک مثال قائم کردی؛ بائیڈن
- پاک-بیلاروس سیاسی مشاورتی اجلاس، عالمی فورمز پر تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
- سندھ ہائیکورٹ کا لاپتا شہریوں کی بازیابی کی درخواستوں پر مقدمات درج کرنے کا حکم
- کراچی؛ درجہ حرارت میں کمی کے باوجود گرمی اور حبس برقرار
نجی ٹی وی چینل کے اینکر اور وی لاگرکے گھر پر نامعلوم افراد کا حملہ، اہل خانہ پر تشدد
![پولیس واقعے کی اطلاع پر جائے وقوع پر پہنچ گئی—فوٹو: فائل](https://c.express.pk/2024/06/2659843-image-1719770327-226-640x480.jpg)
پولیس واقعے کی اطلاع پر جائے وقوع پر پہنچ گئی—فوٹو: فائل
کراچی: کھوکھرا پار میں نجی ٹی وی چینل کے اینکر اور وی لاگر نورالعارفین کے گھر پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کیا اور ان پر تشدد کرکے فرار ہوگئے۔
ٹی وی چینل کے اینکر نور العارفین نے اس حوالے سے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گھر میں ہی موجود تھے کہ نامعلوم مسلح ملزمان نے گھر پر حملہ کر دیا اور گھر کے اندر داخل ہو کر ان کو اور ان کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پر تنقید کی وجہ سے اُن پر تشدد کیا گیا ہے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کے اعلی افسران موقع پر پہنچ گئے اور تشدد کے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔