- برطانوی عام انتخابات، لیبر پارٹی کے کیر اسٹارمر نئے وزیر اعظم ہوں گے، برطانوی میڈیا
- اتحاد اُمت
- خرید و فروخت میں دیانت داری کا فقدان
- صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس، میونسپل چیئرمین عہدے سے معطل
- مغربی سیاستدانوں کو نشانہ بنانے والے روسی پرینک اسٹارز کیلئے سرکاری اعزاز
- حکومت پنجاب کا 6 سے 11 محرم تک صوبے میں سوشل میڈیا بند رکھنے کا فیصلہ
- پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام، ملک بھر کے پمپ بند
- وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے
- اسرائیل کا حماس کے ساتھ مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ
- اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن کی مالکان کو پٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت
- محرم عشرہ: داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا کراچی پہنچ گئے
- پی سی بی کے تحت پری سیزن فیلڈنگ اور فٹنس کیمپ جاری
- گوادر میں کارروائی، 124 کلو آئس کی بڑی مقدار برآمد
- کراچی: پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے دوران زد میں آکر خاتون جاں بحق
- کراچی؛ موسم ابر آلود ہونے کے باوجود حبس کی کیفیت برقرار رہی
- بلوچستان میں عوام کو سندھ کی طرز پر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، بلاول بھٹو
- عمران خان اور تحریک انصاف کیخلاف کارروائی کی خبر پرانی ہے،عظمیٰ بخاری
- کراچی، سپرہائی وے پر ٹریفک حادثے میں دادی اور پوتا جاں بحق
- اے این ایف کی کارروائیاں، 129 کلو گرام منشیات برآمد
- اسلام آباد: پی ٹی آئی کا 6 جولائی کو ہونے والا جلسہ خطرے میں پڑ گیا
نوعمروں میں نفسیاتی امراض کی نشاندہی کرنے والا اے آئی ماڈل تیار
ہانگ کانگ: محققین کی ٹیم نے ایک ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو نوعمروں میں نفسیاتی عوارض کا پتہ لگانے کے لیے دماغی اسکینز کا تجزیہ کر سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والی ریسرچ ٹیم نے ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو دماغی اسکینز کا تجزیہ کرکے نوعمروں میں ذہنی عارضوں جیسے ڈپریشن، پریشانی، اے ڈی ایچ ڈی، موڈ کی خرابیوں اور سائیکوسس کا پتہ لگا سکتا ہے۔
ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی میں ہیلتھ ٹیکنالوجی کے پروفیسر انکی کیو نے کہا کہ ان کی ٹیم کا تیار کردہ ماڈل ممکنہ طور پر ایسے افراد کی شناخت کے لیے کلینیکل اسکریننگ ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جن کو نفسیاتی امراض کا زیادہ خطرہ ہے تاکہ ہم ان کا جلد از جلد علاج کر سکیں۔
چیٹ جی پی ٹی کی طرح یہ ماڈل بھی مصنوعی نیورل نیٹ ورکس پر مبنی ہے۔ یہ ایک قسم کی اے آئی ٹیکنالوجی ہے جو انسانی فیصلہ سازی کے عمل کی نقل کرتی ہے۔ ٹیم نے اسے دماغی سرکٹس کی نشاندہی کرنے کی تربیت دی جو دماغی بیماری کی پیش گوئی کرتے ہیں۔
ماڈل کو تربیت دینے کے لیے انکی کیو اور اس کے ساتھیوں نے مختلف بیک گراؤنڈ سے تعلق رکھنے والے اور طبی کیسز کے حامل 8 سے 21 سال کی عمر کے 1100 نوجوانوں کا ڈیٹا استعمال کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔