- محرم الحرام؛ پختونخوا کے 14 اضلاع حساس قرار، موبائل فون سروس معطل رہے گی
- سینٹرل کنٹریکٹس کن کھلاڑیوں کو ملے گا؟
- لاہور میں شدید حبس اور گرمی کے بعد بارش، موسم خوشگوار
- پختونخوا؛ پی ٹی آئی رہنما مجمع کیساتھ گرڈ اسٹیشن میں داخل، فیڈر چالو کروا دیا
- پی ٹی آئی کو اسلام آباد میں جلسے کی اجازت مل گئی
- بنگلادیش کیخلاف ٹیسٹ سیریز؛ شان ہی کپتان ہوں گے، بڑا اعلان
- اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں سرچ اینڈ کومنگ آپریشن
- "ناقص پرفارمنس؛ ٹیسٹ سیریز سے پہلے کسی لیگز کیلئے کوئی این او سی نہیں"
- نام نہاد آزادی کے نام پر بلوچ نوجوانوں کو ورغلایا جا رہا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان
- چوہدری اسلم کی فیملی کی سیکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکار فائرنگ سے زخمی
- عمران خان کی بغیر مداخلت ملاقات کی درخواست، محکمہ داخلہ پنجاب سمیت دیگرکو نوٹس جاری
- لاہور ہائیکورٹ؛ پولیس کو شہباز گل کے بھائی کی بازیابی یقینی بنانے کا حکم
- اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی، انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- آفریدی، مصباح اور یونس کو دیکھ کر شائقین بابر، رضوان، شاہین کو بھول گئے
- شریف خاندان میں وزارتِ عظمیٰ کی جنگ جاری ہے، بیرسٹر سیف
- سندھ حکومت کا عوام کو گھر پر نمبر پلیٹس فراہم کرنے کا فیصلہ
- پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغان باشندوں کی تعداد ساڑھے 6لاکھ تک پہنچ گئی
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ پاک بھارت ٹیمیں کب ٹکرائیں گی؟ تاریخ سامنے آگئی
- اسلام آباد ہائیکورٹ کی جون میں نمٹائے گئے کیسز کی تفصیلات جاری، چیف جسٹس سرفہرست
- گلوبل ٹی20 لیگ؛ پاکستانی کرکٹرز کو پی سی بی کی اجازت کا انتظار
نوعمروں میں نفسیاتی امراض کی نشاندہی کرنے والا اے آئی ماڈل تیار
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/07/2660073-nationalcancerinstitutebdkidyjcakunsplash-1719814656-656-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
ہانگ کانگ: محققین کی ٹیم نے ایک ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو نوعمروں میں نفسیاتی عوارض کا پتہ لگانے کے لیے دماغی اسکینز کا تجزیہ کر سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والی ریسرچ ٹیم نے ایسا اے آئی ماڈل تیار کیا ہے جو دماغی اسکینز کا تجزیہ کرکے نوعمروں میں ذہنی عارضوں جیسے ڈپریشن، پریشانی، اے ڈی ایچ ڈی، موڈ کی خرابیوں اور سائیکوسس کا پتہ لگا سکتا ہے۔
ہانگ کانگ پولی ٹیکنک یونیورسٹی میں ہیلتھ ٹیکنالوجی کے پروفیسر انکی کیو نے کہا کہ ان کی ٹیم کا تیار کردہ ماڈل ممکنہ طور پر ایسے افراد کی شناخت کے لیے کلینیکل اسکریننگ ٹول کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے جن کو نفسیاتی امراض کا زیادہ خطرہ ہے تاکہ ہم ان کا جلد از جلد علاج کر سکیں۔
چیٹ جی پی ٹی کی طرح یہ ماڈل بھی مصنوعی نیورل نیٹ ورکس پر مبنی ہے۔ یہ ایک قسم کی اے آئی ٹیکنالوجی ہے جو انسانی فیصلہ سازی کے عمل کی نقل کرتی ہے۔ ٹیم نے اسے دماغی سرکٹس کی نشاندہی کرنے کی تربیت دی جو دماغی بیماری کی پیش گوئی کرتے ہیں۔
ماڈل کو تربیت دینے کے لیے انکی کیو اور اس کے ساتھیوں نے مختلف بیک گراؤنڈ سے تعلق رکھنے والے اور طبی کیسز کے حامل 8 سے 21 سال کی عمر کے 1100 نوجوانوں کا ڈیٹا استعمال کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔