- پاکستان میں لوگ لاپتا ہو رہے ہیں، یہاں کون آئے گا؟ اسلام آباد ہائی کورٹ
- متحدہ عرب امارات اور عمان میں یکم محرم الحرام کو عام تعطیل ہوگی
- عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، صدر کی وزیرداخلہ سندھ کو ہدایت
- لوئردیر؛ پولیس آپریشن میں افغان دہشت گرد کمانڈر زخمی حالت میں گرفتار
- دوران عدت نکاح کیس؛ 12 جولائی تک ہر حال میں فیصلہ سنانا ہے، جج افضل مجوکا
- کرکٹ آسٹریلیا ایک مرتبہ پھر پاک بھارت ٹیموں کی میزبانی کیلئے بیتاب
- عدالتی رپورٹنگ پر پابندی کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
- بیوروکریٹس اورملٹری آفیشلز کو ٹیکس سے استثنا دینے کا اقدام چیلنج
- بھارت؛ 3 بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 5 افراد کی اجتماعی خودکشی
- "ناقص کارکردگی؛ ورلڈکپ و سیریز میں ناکامیاں، بورڈ اجلاس کا ایجنڈے میں شامل نہیں"
- چین کیساتھ گدھوں کی کھال پر بات طے پاگئی ہے، سیکریٹری تجارت
- وزیراعظم شہباز شریف کی تاجک ہم منصب سے ملاقات
- ناقص پرفارمنس؛ ہیڈکوچ نے بھی رپورٹ جمع کروادی! کھلاڑیوں کا مستقبل داؤ پر
- بلوچستان؛ گزشتہ مالی سال آپریٹنگ اخراجات کی مد میں 3 ارب 39 کروڑ اضافی خرچ
- بجلی کا شارٹ فال 6ہزار832 میگاواٹ، ملک میں 14 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ
- چاکلیٹ بلڈ پریشر اور کولسٹرول کو مںظم رکھنے میں معاون
- امریکا میں ڈینگی خطرہ بننے لگا
- مشرقی سندھ میں جمعے سے مون سون ہواؤں کا سلسلہ داخل ہونیکا امکان
- وزیراعلیٰ سندھ کی یوسی کی سطح پر ترقیاتی میپ بنانے کی ہدایت
- بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری سے متعلق عالمی رپورٹ ہمارے مؤقف کی تائید ہے، بیرسٹر سیف
چھوٹے بچوں کا خود اپنے ہاتھ سے کھانا انکی نشونما کیلئے فائدہ مند
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/07/2660115-_plemloqdyvkhysw-1719819461-944-640x480.png)
[فائل-فوٹو]
کولوراڈو: حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق 5 ماہ کے قریب بچوں میں دوسروں کے ہاتھوں سے کھانا کھانے سے نشوونما میں تاخیر ہو سکتی ہے۔
شیر خوار بچوں، جو ٹھوس غذا پر منتقل ہورہے ہوتے ہیں، کو خود اپنے ہاتھ سے کھانا کھانے کی ترغیب دینا ان کی نشوونما کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ صحت مند کھانے کی عادات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کیونکہ جو بچے خود کھانا کھاتے ہیں اور فیملی کے ساتھ بیٹھ کر مختلف مختلف کھانوں کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
کولوراڈو یونیورسٹی کے محققین نے پانچ ماہ کے 70 صحت مند شیر خوار بچوں کو مطالعے میں شامل کیا۔ تجزیے سے یہ بات سامنے آئی کہ وہ بچے جو اپنا کھانا خود کھاتے تھے، ان کی صحت ان بچوں سے بہتر تھی جنہیں ان کی ماؤں نے کھانا کھلایا تھا۔
ٹیم کا کہنا تھا کہ نرم پھل، ابلی ہوئی سبزیاں، پنیر اور گوشت کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بچے کے لیے بہترین غذا ثابت ہوسکتے ہیں کیونکہ یہ بچوں کے لیے آسانی سے پکڑنے اور چبانے میں آجاتے ہیں۔
محققین نے یہ بھی کہا کہ حلق میں کھانا پھنسنے سے بچنے کے لیے کھانے کو بچے کی مٹھی کے سائز کے برابر اسٹک کی صورت میں پیش کیا جانا چاہیے، یہ ضروری ہے کہ بچوں کو ٹھوس غذائیں متعارف کراتے وقت متنوع غذا فراہم کی جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔