ایک سے 15 گریڈ تک نوکریاں کراچی کے مقامی افراد کو ملنی چاہئیں، ایم کیو ایم

ویب ڈیسک  پير 1 جولائی 2024
کراچی کے لوگوں نے سرکاری نوکری کے لیے اپلائی کرنا ہی چھوڑدیا، خالد مقبول کی پریس کانفرنس

کراچی کے لوگوں نے سرکاری نوکری کے لیے اپلائی کرنا ہی چھوڑدیا، خالد مقبول کی پریس کانفرنس

  کراچی: متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایک سے 15 گریڈ تک نوکریاں مقامی افراد کو ملنی چاہئیں۔

کراچی میں فاروق ستار سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ نے صوبے میں ہزاروں سرکاری نوکریوں کو کالعدم قرار دیا، ہم سندھ ہائیکورٹ کے شکر گزار ہیں، اس نے تعصب اور نسل پرستی کی بنیاد پر دی گئی نوکریوں کی بندر بانٹ کو روکا۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ ہائیکورٹ: صوبائی حکومت کی 2023 کے اشتہار پر ہونے والی 54 ہزار سے زائد بھرتیاں کالعدم

انہوں نے کہا کہ بھٹو کی نسل پرست حکومت نے کوٹہ سسٹم نافذ کرکے تقسیم کی بنیاد ڈالی، 50 سال میں انصاف سے محرومی کی پوری تاریخ ہے، کوٹہ سسٹم کی وجہ سے سندھ کو منزل تک پہنچنے سے روکا گیا، یہاں تک کہ کراچی کے لوگوں نے سرکاری نوکری کے لیے اپلائی کرنا ہی چھوڑدیا، قانون کہتا ہے کہ ایک سے 15 گریڈ تک نوکریاں گلی محلوں کے مقامی افراد کو ملنی چاہئیں۔

خالد مقبول نے کہا کہ جعلی ڈومیسائل بنوا کر سندھ کے شہری علاقوں کی 80 فیصد نوکریاں ہڑپ کی گئیں، کراچی، حیدرآباد، سکھر کا مجموعی نوکریوں میں 40 فیصد حصہ تھا جس پر بھی عمل نہیں ہوا، ان کی نوکریوں پر قبضہ کیا گیا، سپریم کورٹ اس پر ازخود نوٹس لے۔

فاروق ستار کا کہنا تھا کہ کوٹہ سسٹم کا مقصد تھا کراچی، حیدر آباد اور سکھر کے نوجوانوں پر تعلیم اور سرکاری ملازمتوں کے راستے بند کیے جائیں، سندھ میں بسنے والی قوموں میں خلیج پیدا کی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔