آسٹریلیا نے بھیڑوں کی برآمدات پر پابندی عائد کردی

پاکستان اورآسٹریلوی کمپنیوں کی عجلت سے لائیو اسٹاک کی عالمی صنعت بحران سے دوچار

پاکستان اورآسٹریلوی کمپنیوں کی عجلت سے لائیو اسٹاک کی عالمی صنعت بحران سے دوچار . فوٹو پی پی آئی

پاکستان اور آسٹریلیا کی کمپنیوں کی عجلت اور غیرذمے داری کی وجہ سے لائیو اسٹاک کی عالمی صنعت بحران سے دوچار ہوگئی ہے۔


آسٹریلیا نے پاکستان کو ایکسپورٹ کی جانے والی بھیڑوں میں مہلک بیماری کے انکشاف کے بعدآسٹریلیا سے بھیڑوں کی برآمد پر پابندی عائد کردی ہے، یہ پابندی آسٹریلوی ڈپارٹمنٹ آف ایگری کلچر، لائیو اسٹاک، فشریز اینڈ فوسٹریز نے عائد کی ہے جس کا مقصد آسٹریلیا کی لائیو اسٹاک انڈسٹری کو تحفظ دیتے ہوئے بیماری کی روک تھام یقینی بنانا ہے آسٹریلوی حکومت کی جانب سے بھیڑوں کی ایکسپورٹ پرپابندی کے فیصلے سے پاکستانی کمپنی پی کے لائیو اسٹاک اینڈ میٹ اور آسٹریلیا کی Wellardکی جانب سے بھیڑوں کے تندرست ہونے کے تمام دعوے دھرے رہ گئے ہیں۔

آسٹریلیوی حکام نے تمام ایکسپورٹ لائسنس عارضی طور پر معطل کردیے ہیں جس سے ایکسپورٹ کے حتمی مرحلے میں داخل ہونے والی2لاکھ بھیڑوں کی برآمد رک گئی ہے۔ آسٹریلیوی لائیو اسٹاک ایکسپورٹرز کونسل کے مطابق بھیڑوں کی ایکسپورٹ کی بحالی کا کوئی ٹائم ٹیبل نہیں دیا گیا۔ پاکستان کو بیمار بھیڑوں کی ایکسپورٹ نے گوشت اور زندہ مویشیوں کی عالمی منڈی کو بھی بحران سے دوچار کردیا ہے آئندہ سیزن کے لیے بھیڑوں کی قیمت میں20 سے 30 ڈالر فی بھیڑ کمی کا اندیشہ ہے جو حالیہ قیمت کا50فیصد ہے اسی طرح بھیڑوں سے حاصل ہونے والی اوون کی قیمت میں بھی 30فیصد تک کمی کردی گئی ہے۔

Recommended Stories

Load Next Story