تربت میں گھر پر حملہ اور دھماکے میں خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق
وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کا دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار
بلوچستان کے علاقے تربت میں مسلح افراد کی گھر پر فائرنگ اور بم حملے کے نتیجے میں خاتون اور بچی سمیت تین افراد جاں بحق جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔
لیویز حکام کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں مسلح افراد نے ایک گھر پر حملہ کیا اور اس دوران فائرنگ و بم حملہ بھی کیا گیا۔ لیویز حکام کے مطابق حملے کے نتیجے میں خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہو گیا ہے۔
وزیرداخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو نے تربت کے علاقے میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور خاتون و بچوں کی ناگہانی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیرداخلہ نے واقعے کا نوٹس لیکر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر تربت سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے میں معصوم بچوں اور خواتین کا نشانہ انتہائی بزدلانہ عمل ہے، دکھ کی گھڑی میں سوگورا خاندان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بے گناہوں اور معصوم لوگوں کو شہید کرنے والے جلد قانون کے گرفت میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے بہیمانہ قتل پر انسانی حقوق کی تنظیموں آوازاٹھانی چاہیے، اس طرح کے واقعات میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دھماکے میں خاتون اور بچوں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوسناک واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہاتھ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
اُدھر عوامی نیشنل پارٹی نے کیچ میں بم دھماکے اور خواتین و بچوں کے جاں بحق ہونے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر بزدلانہ کارروائیوں سے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں۔
ترجمان اے این پی نے کہا کہ معصوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا کسی بھی مذہب میں روا نہیں، ایسی کارروائیوں میں ملوث لوگ انسانیت کے دشمن ہیں، حکومت اور متعلقہ ادارے ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے اور انکو نشان عبرت بنایا جائے۔
لیویز حکام کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں مسلح افراد نے ایک گھر پر حملہ کیا اور اس دوران فائرنگ و بم حملہ بھی کیا گیا۔ لیویز حکام کے مطابق حملے کے نتیجے میں خاتون اور بچی سمیت 3 افراد جاں بحق اور ایک شخص زخمی ہو گیا ہے۔
وزیرداخلہ بلوچستان میرضیاء اللہ لانگو نے تربت کے علاقے میں دھماکے کی شدید مذمت کی اور خاتون و بچوں کی ناگہانی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیرداخلہ نے واقعے کا نوٹس لیکر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر تربت سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعے میں معصوم بچوں اور خواتین کا نشانہ انتہائی بزدلانہ عمل ہے، دکھ کی گھڑی میں سوگورا خاندان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، بے گناہوں اور معصوم لوگوں کو شہید کرنے والے جلد قانون کے گرفت میں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچوں کے بہیمانہ قتل پر انسانی حقوق کی تنظیموں آوازاٹھانی چاہیے، اس طرح کے واقعات میں ملوث دہشت گرد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے دھماکے میں خاتون اور بچوں کی موت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افسوسناک واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دلی رنج ہوا۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہاتھ جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے۔
اُدھر عوامی نیشنل پارٹی نے کیچ میں بم دھماکے اور خواتین و بچوں کے جاں بحق ہونے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر بزدلانہ کارروائیوں سے عوام میں خوف و ہراس پھیلانا چاہتے ہیں۔
ترجمان اے این پی نے کہا کہ معصوم اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا کسی بھی مذہب میں روا نہیں، ایسی کارروائیوں میں ملوث لوگ انسانیت کے دشمن ہیں، حکومت اور متعلقہ ادارے ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے اور انکو نشان عبرت بنایا جائے۔