چیمپئینز ٹرافی میں شرکت، سرحد پار سے مثبت اشارے ملنے لگے

اسپورٹس ڈیسک  منگل 2 جولائی 2024
(فوٹو: ویب ڈیسک ایکسپریس)

(فوٹو: ویب ڈیسک ایکسپریس)

  کراچی: چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کے حوالے سے سرحد پار سے مثبت اشارے ملنے لگے،سیکریٹری بھارتی کرکٹ بورڈ جے شاہ نے ٹی 20 ورلڈکپ کے بعد اگلے ون ڈے ایونٹ اور ٹیسٹ چیمپئن شپ کو ٹیم کا ہدف قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکا اور ویسٹ انڈیز کی مشترکہ میزبانی میں آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ کے اختتام پر اب نگاہیں اگلے  میگا ایونٹ چیمپئنز ٹرافی پر مرکوز ہونے لگی ہیں  جو ون ڈے فارمیٹ میں پاکستان میں آئندہ برس کھیلی جائے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے اس کا مجوزہ شیڈول آئی سی سی کو بھیج دیا گیا جس کے مطابق آغاز 19 فروری اور فیصلہ کن معرکہ 9 مارچ کو ہوگا۔

ٹورنامنٹ میں بھارت کی شرکت کے حوالے سے شکوک و شبہات پائے جارہے تھے ، گذشتہ برس بی سی سی آئی نے ایشیا کپ کیلیے بھی ٹیم کو پاکستان بھیجنے آنے سے انکار کردیا تھا، پی سی بی نے نام نہاد ہائبرڈ ماڈل کے تحت میزبانی تو بچالی مگر اپنی ٹیم کو ہی  گھن چکر بنا دیا تھا۔

اب ٹی 20 ورلڈکپ  میں فتح  کے بعد بھارتی ٹیم کے  پاکستان آنے کا امکان بڑھنے لگا ہے، اس حوالے سے  کرکٹ بورڈ  کے سیکریٹری جے شاہ کا ایک بیان بھی سامنے آیا جس میں انھوں نے چیمپئنز ٹرافی اور ٹیسٹ چیمپئن شپ  ٹائٹلز کو اپنی ٹیم کے اگلے اہداف قرار دیا ہے، اگرچہ انھوں نے ٹیم کو پاکستان بھیجنے کی کوئی بات فی الحال نہیں کی تاہم پی سی بی کا اس بار دوٹوک موقف ہے کہ وہ ہر صورت چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی صرف اپنے ہی ملک میں کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 فائنل میں جنوبی افریقا کو شکست، بھارت دوسری بار عالمی چیمپئن بن گیا

بھارت کے تمام میچز صرف ایک ہی شہر لاہور میں  کرانے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔ جے شاہ نے ٹی 20 کی فتح کے حوالے سے کہا کہ جس طرح ہماری ٹیم بہتر ہورہی ہے، ہمارا اگلا ہدف ورلڈ ٹیسٹ  چیمپئن شپ فائنل  اور چیمپئنز  ٹرافی ہے، جس میں ہمارا یہی اسکواڈ شریک ہوگا، اس میں سینئر کھلاڑی شامل ہوں گے۔

ان کا اشارہ روہت شرما اور ویراٹ کوہلی کی جانب تھا جو ٹی 20 انٹرنیشنل فارمیٹ سے تو ریٹائر ہوچکے  مگر بدستور ون ڈے اور ٹیسٹ کرکٹ کھیلتے  رہیں گے، اس طرح دونوں پاکستان میں بھی چیمپئنز ٹرافی کے دوران ایکشن میں دکھائی دے سکتے ہیں۔

جے شاہ نے مزید کہا کہ گذشتہ  برس ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل میں بھی یہی کپتان تھے، ہم تمام میچز جیت کر وہاں پہنچے مگر فائنل میں آسٹریلیا کی ٹیم بہتر کھیلی، اس لیے  ہار گئے، اس بار ہماری ٹیم نے زیادہ بہتر پرفارم کیا، کافی محنت کی، تجربہ اہمیت رکھتا ہے، ایک ورلڈ کپ میں آپ بہت زیادہ تجربات نہیں کرسکتے، اچھا پلیئر جانتا ہے کہ اس کو کب کھیل سے رخصت ہونا ہے۔

آپ روہت شرما کے اسٹرائیک ریٹ کو دیکھیں وہ بہت سے نوجوان کھلاڑیوں سے بھی بہتر ہے، میں چاہتا ہوں کہ بھارت ایک ساتھ  تمام ٹائٹلز جیتے، ہمارے پاس اس وقت بہت بڑی بینچ پاور موجود ہے، اس کا اندازہ یوں لگائیں کہ اگلے دورئہ زمبابوے پر اس ٹیم میں سے صرف 3 کھلاڑی جائیں گے، اگر ضرورت پڑے تو ہم ایک ہی وقت میں 3 ٹیمیں میدان میں اتار سکتے ہیں۔

ادھر پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حوالے سے تیاریاں تیزی سے جاری ہیں، آئی سی سی کے پچ کنسلٹنٹ اور سیکیورٹی ماہرین بھی میزبان وینیوز کا جائزہ لے چکے، لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں اپ گریڈیشن کا کام ہو رہا ہے ، مرکزی عمارت کو توڑ دیا گیا،اسے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا، وینیو کو بڑے مقابلوں کی میزبانی کیلیے تیار کیا جارہا ہے، ماہرین کو امید ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلے گی، بی سی سی آئی نے آفیشل طور پر اپنے ایونٹ میں شریک ہونے کی تصدیق کی تو تمام میچز لاہور میں ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔