- برطانوی عام انتخابات، لیبر پارٹی کے کیر اسٹارمر نئے وزیر اعظم ہوں گے، برطانوی میڈیا
- اتحاد اُمت
- خرید و فروخت میں دیانت داری کا فقدان
- صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس، میونسپل چیئرمین عہدے سے معطل
- مغربی سیاستدانوں کو نشانہ بنانے والے روسی پرینک اسٹارز کیلئے سرکاری اعزاز
- حکومت پنجاب کا 6 سے 11 محرم تک صوبے میں سوشل میڈیا بند رکھنے کا فیصلہ
- پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام، ملک بھر کے پمپ بند
- وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے
- اسرائیل کا حماس کے ساتھ مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ
- اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن کی مالکان کو پٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت
- محرم عشرہ: داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا کراچی پہنچ گئے
- پی سی بی کے تحت پری سیزن فیلڈنگ اور فٹنس کیمپ جاری
- گوادر میں کارروائی، 124 کلو آئس کی بڑی مقدار برآمد
- کراچی: پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے دوران زد میں آکر خاتون جاں بحق
- کراچی؛ موسم ابر آلود ہونے کے باوجود حبس کی کیفیت برقرار رہی
- بلوچستان میں عوام کو سندھ کی طرز پر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، بلاول بھٹو
- عمران خان اور تحریک انصاف کیخلاف کارروائی کی خبر پرانی ہے،عظمیٰ بخاری
- کراچی، سپرہائی وے پر ٹریفک حادثے میں دادی اور پوتا جاں بحق
- اے این ایف کی کارروائیاں، 129 کلو گرام منشیات برآمد
- اسلام آباد: پی ٹی آئی کا 6 جولائی کو ہونے والا جلسہ خطرے میں پڑ گیا
ورلڈکپ جیت کر اللہ کا شکر کیوں ادا کیا؟ سراج ہندو انتہاپسندوں کے نشانے پر
بھارتی کرکٹ ٹیم کے مسلمان فاسٹ بولر محمد سراج بھی ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر آگئے۔
آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ جیتنے کے بعد ٹیم کیساتھ تصویر شیئر کرتے ہوئے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر کیپشن لکھا کہ “اللہ تعالیٰ کا شکر ہے”۔
جس پر ہندو انتہاپسند صارفین نے مسلمان فاسٹ بولر کو ٹوئٹر پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ “یہ اللہ کی نہیں ٹیم انڈیا کی جیت ہے، یہ کپتان روہت شرما کی فتح ہے!”۔
ایک اور شخص نے لکھا کہ “اگر اللہ نے کرنا ہوتا تو تو ورلڈکپ پاکستان جیتتا، بھارت نہیں!”۔
مزید پڑھیں: “ہوسکتا ہے کہ کھیل کے دوران باؤنڈری کُشن ہٹ گیا ہو” پولاک بھی کیچ پر بول اٹھے
دوسری جانب گجرات میں کرکٹ ٹورنامنٹ میں مسلمان کھلاڑیوں کی مثبت کارکردگی کو سرہانے پر سلمان وہرہ نامی تماشائی کو ہندو بلوائیوں نے بلے اور چاقوں کے وار سے قتل کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: کوہلی کے بغیر ٹیم کی تعریف کیوں کی؟ بھارتی سابق کرکٹر سے ناراض
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ میچ میں 5 ہزار تماشائیوں میں محض 500 مسلم تماشائی موجود تھے، بلوائیوں کے تشدد کے دوران متاثرہ شخص مدد کیلئے پکارتا رہا مگر ہزاروں کے ہجوم میں سے کوئی بھی مدد کو نہ آیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔