سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نئے مالی سال کے بجٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام پر انوکھے طریقوں سے بوجھ بڑھایا جا رہا ہے۔
احتساب عدالت کراچی میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے نیب ریفرنس کی سماعت کے موقع پر عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے سابق رہنما اور سینئر سیاستدان شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں تو پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ آپ کیسز کو چلائیں۔ جو صاحب بانی پی ٹی آئی کے دور میں تھے، ان کا اب کہنا ہے کہ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں۔ جاوید اقبال کا اب کہنا ہے کہ ریفرنس بانی پی ٹی آئی بنواتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اس حکومت میں جو لوگ آئے ہیں ، ان کا کہنا تھا کہ ہم نیب کو بند کردیں گے۔ یہ پتا کریں کہ ان عدالتوں پر کتنا خرچ ہوتا ہے۔ اتنے سارے کاغذات ہونے کے باجود بھی کسی پر کچھ ثابت نہیں کرسکتے۔
نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ بجٹ میں نئی چیز لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ ہے۔ پاکستان کی کوئی ایک کمپنی بتا دے کہ یہ ایک بزنس فرینڈلی بجٹ ہے۔ آج پاکستان سے ایکسپورٹ کا کام کرنا بھی مشکل ہوگیا ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ دنیا میں ایسی مثال نہیں کہ ٹیکس کی ادائیگی کے لیے بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہو۔ بہت سے انوکھے طریقوں سے عوام کا بوجھ بڑھایا جارہا ہے۔