سلمان خان کے قتل کیلیے بشنوئی گروپ نے 25 لاکھ روپے دئیے
سلمان خان کق قتل کروانے کے لیے 18 سال سے کم عمر کے لڑکوں کو بھرتی کیا گیا، پولیس حکام
بالی ووڈ میگا اسٹار سلمان خان کو قتل کرنے کے لیے بشنوئی گروپ نے 25 لاکھ روپے کا کانٹریکٹ دیا تھا۔
اداکار سلمان خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم نے گرفتار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ تیار کرلی۔ پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی گروپ نے سلمان خان کو قتل کرنے کے لیے 25 لاکھ روپے کا کانٹریکٹ دیا تھا۔ سلمان خان کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی اگست 2023 سے لے کر اپریل 2024 تک کی گئی۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ 60 سے 70 افراد کے گروپ نے سلمان خان کے نگرانی کی اور ان کے معمولات کا پتا لگایا۔ سلمان خان کے گھر، فارم ہاؤس اور فلم اسٹوڈیوزپر نگرانی کرنے والے افراد دن رات موجود رہے اور اس بات کو یقینی بنایا کہ سلمان خان کی ہر ہرحرکت اور آمد ورفت پر کڑی نظر رکھی جائے۔
پولیس چارج شیٹ کے مطابق بالی ووڈ اسٹار کو قتل کرنے کے لیے 18 سال سے کم عمر کے لڑکوں کو بھرتی کیا گیا۔ یہ نوجوان سلمان خان کو قتل کرنے کے لیے گینگسٹر گولڈی برار اور انمول بشنوئی کے حکم کے منتظر تھے۔
رواں سال 14 اپریل کو 2 موٹر سائیکل سواروں نے سلمان خان کی ممبئی کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی تھی۔ پولیس نے حملہ آوروں کو گرفتار کر کے تفتیش کی تھی جس کے بعد مزید متعدد لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔
اداکار سلمان خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کرنے والی پولیس ٹیم نے گرفتار ملزمان کے خلاف چارج شیٹ تیار کرلی۔ پولیس کے مطابق لارنس بشنوئی گروپ نے سلمان خان کو قتل کرنے کے لیے 25 لاکھ روپے کا کانٹریکٹ دیا تھا۔ سلمان خان کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی اگست 2023 سے لے کر اپریل 2024 تک کی گئی۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ 60 سے 70 افراد کے گروپ نے سلمان خان کے نگرانی کی اور ان کے معمولات کا پتا لگایا۔ سلمان خان کے گھر، فارم ہاؤس اور فلم اسٹوڈیوزپر نگرانی کرنے والے افراد دن رات موجود رہے اور اس بات کو یقینی بنایا کہ سلمان خان کی ہر ہرحرکت اور آمد ورفت پر کڑی نظر رکھی جائے۔
پولیس چارج شیٹ کے مطابق بالی ووڈ اسٹار کو قتل کرنے کے لیے 18 سال سے کم عمر کے لڑکوں کو بھرتی کیا گیا۔ یہ نوجوان سلمان خان کو قتل کرنے کے لیے گینگسٹر گولڈی برار اور انمول بشنوئی کے حکم کے منتظر تھے۔
رواں سال 14 اپریل کو 2 موٹر سائیکل سواروں نے سلمان خان کی ممبئی کی رہائش گاہ پر فائرنگ کی تھی۔ پولیس نے حملہ آوروں کو گرفتار کر کے تفتیش کی تھی جس کے بعد مزید متعدد لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔