میک اپ میوہ جات اور پھلوں سمیت سیکڑوں اشیا 55 فی صد تک مہنگی ہو گئیں

فنانس ایکٹ کے تحت ڈیوٹی و ٹیکسوں کی شرح میں ردوبدل نافذ، ایف بی آر نے ایس آر او جاری کردیے


Irshad Ansari July 02, 2024
(فوٹو: انٹرنیٹ)

نئے مالی سال کا بجٹ نافذ ہونے کے بعد ملک میں میک اپ، میوہ جات اور پھلوں سمیت سیکڑوں اشیا 55 فی صد تک مہنگی ہو گئیں۔


وفاقی حکومت کی طرف سے نئے مالی سال 2024-25ء کے بجٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی میک اپ کا سامان، جِلد اور بالوں کی خوبصورتی کے لیے بھی امپورٹڈ اشیا ، درآمدی میوہ جات، دہی، مکھن، سیب، چیری، انجیر اور آم سمیت تمام درآمدی پھلوں سمیت سیکڑوں درآمدی اشیا مہنگی ہوگئی ہیں۔


فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے باضابطہ طور پر ایس آر او جاری کردیے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ فنانس ایکٹ کے تحت کی جانے والی ڈیوٹی و ٹیکسوں کی شرح میں ردوبدل کا نفاذ کردیا گیا ہے، جس کے تحت سیکڑوں درآمدی اشیا پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے، جس کے بعد یہ اشیا 55فیصد تک مہنگی ہوگئی ہیں۔


رواں مالی سال کے فنانس ایکٹ کے تحت عائد کردہ ٹیکسوں و ڈیوٹیوں سے درآمدی اشیا، میوہ جات، شہد ،سیب، چیری ، انجیر اورآم سمیت تمام درآمدی پھل 20سے 45فیصد مہنگے ہوگئے جب کہ حکومت نے سیکڑوں اشیا پر 5 سے 55 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھادی ہے۔


ایس آر او کے مطابق سیب،لیچی 45 فیصد، درآمدی چیری اور فروزن مچھلی 35 فیصد، مکئی اور قدرتی شہد 30 فیصد، درآمدی دودھ، مِلک کریم ،کھجور، انجیر، پائن ایپل، امروداو رآم پر بھی 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی گئی ہے جب کہ دہی،مکھن اور میوہ جات بھی 20 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی کے نفاذ سے مہنگے ہوگئے ہیں۔


اس کے علاوہ درآمدی شیونگ کریم اورصابن 50 فیصد، درآمدی جیولری پر بھی 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔ مرداور خواتین کے امپورٹڈ اوورکوٹ،ٹوپی،جیکٹس، ٹراوٴزرز، اسکرٹس اورشارٹس بھی 10 فیصد مہنگے ہوگئے۔ واٹر پروف لیدر کے جوتے، واش بیسن، باتھ ٹب اور امپورٹڈ کموڈ کی ریگولیٹری ڈیوٹی میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں