نایاب جنگلی پودوں کی بھاری مقدار میں بیرون ملک اسمگلنگ ناکام
گگرال کی 500 کلو گرام گوند، معدومیت سے دوچار "کڻکی" کے 250 کلوگرام اور 4 ہزار کلو گرام "ملیٹھی" کے پودے ضبط
سندھ وائلڈ لائف اور اینٹی نارکوٹکس فورس نے مشترکہ کارروائی کے دوران ساوتھ ایشیا ٹرمینل پر نادر و نایاب جنگلی پودوں گگرال، کٹکی اور ملیٹھی کی بھاری مقدار بیرون ملک اسمگل ہونے کی کوشش ناکام بنادی۔
ترجمان سندھ وائلڈ لائف کے مطابق سری لنکا کے لیے بک کیے گئے کنٹینر سے تحفظ یافتہ اور نایاب جنگلی پودے گگرال کی گگلو گوند کی 500 کلو گرام، کوہ ہمالیہ سلسلے کے جنگلوں میں پائے جانے والے نایاب و معدومیت کے خطرے سے لاحق پودے "کڻکی" کے 250 کلوگرام اور 4 ہزار کلو گرام "ملیٹھی" کے پودے تحویل میں لے لیے گئے۔
ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیاں تحفظ جنگلی حیات صوبہ سندھ کے قوانین اور پاکستان ٹریڈ کنٹرول آف وائلڈ فانا اینڈ فلورا ایکٹ 2012 و رولز 2018ء کے تحت ضبط کی گئیں اور ایکسپورٹر کے خلاف مقدمہ نمبر 5/2024 درج کرلیا جو کہ ٹرائل کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کراچی ساوتھ کی عدالت میں پیش کردیا گیا،
چیف کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف جاوید مہر کے مطابق "گگر" نامی پودا سندھ میں کیرتھر نیشنل پارک، رن آف کچ اور وائلڈ لائف سینکچوری، گورکھ ہلز، کیرتھر رینج، بلوچستان میں قدرتی طور پایا جاتا ہے جبکہ کٹکی نامی جڑی بوٹی سائٹیز لسٹ دوم میں شامل جنگلی پودا اور ملیٹھی کوہ ہمالیہ سلسلے کے جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔
وائلڈ لائف کے مطابق مذکورہ پودے نایاب اور نظام فطرت کے خوراک کے سلسلے و ایکوسسٹم میں اہم کردار کے حامل ہیں، ملکی قوانین کے مطابق تمام جنگلی حیات و نباتات چاہے وہ سائیٹیز لسٹیڈ ہوں یا نہ ہوں اور ان سے نکلنے والی پروڈکٹس بیرون ملک ایکسپورٹ کرنے کے لیے سائیٹیز مینیجمینٹ اتھارٹی منسٹری آف کلائیمٹ چینج، گورنمنٹ آف پاکستان سے پاکستان ٹریڈ کنٹرول ایکٹ آف وائلڈ فانا اینڈ فلورا کے تحت خصوصی اجازت نامہ مطلوب ہوتا ہے جو کہ متعلقہ صوبائی حکومت کی طرف سے این او سی، سائنسی رپورٹس اور ماہرانہ تجزیوں و تحقیق سے مشروط ہوتا ہے۔
ترجمان سندھ وائلڈ لائف کے مطابق سری لنکا کے لیے بک کیے گئے کنٹینر سے تحفظ یافتہ اور نایاب جنگلی پودے گگرال کی گگلو گوند کی 500 کلو گرام، کوہ ہمالیہ سلسلے کے جنگلوں میں پائے جانے والے نایاب و معدومیت کے خطرے سے لاحق پودے "کڻکی" کے 250 کلوگرام اور 4 ہزار کلو گرام "ملیٹھی" کے پودے تحویل میں لے لیے گئے۔
ترجمان کے مطابق جڑی بوٹیاں تحفظ جنگلی حیات صوبہ سندھ کے قوانین اور پاکستان ٹریڈ کنٹرول آف وائلڈ فانا اینڈ فلورا ایکٹ 2012 و رولز 2018ء کے تحت ضبط کی گئیں اور ایکسپورٹر کے خلاف مقدمہ نمبر 5/2024 درج کرلیا جو کہ ٹرائل کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈسیشن جج کراچی ساوتھ کی عدالت میں پیش کردیا گیا،
چیف کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف جاوید مہر کے مطابق "گگر" نامی پودا سندھ میں کیرتھر نیشنل پارک، رن آف کچ اور وائلڈ لائف سینکچوری، گورکھ ہلز، کیرتھر رینج، بلوچستان میں قدرتی طور پایا جاتا ہے جبکہ کٹکی نامی جڑی بوٹی سائٹیز لسٹ دوم میں شامل جنگلی پودا اور ملیٹھی کوہ ہمالیہ سلسلے کے جنگلات میں پائے جاتے ہیں۔
وائلڈ لائف کے مطابق مذکورہ پودے نایاب اور نظام فطرت کے خوراک کے سلسلے و ایکوسسٹم میں اہم کردار کے حامل ہیں، ملکی قوانین کے مطابق تمام جنگلی حیات و نباتات چاہے وہ سائیٹیز لسٹیڈ ہوں یا نہ ہوں اور ان سے نکلنے والی پروڈکٹس بیرون ملک ایکسپورٹ کرنے کے لیے سائیٹیز مینیجمینٹ اتھارٹی منسٹری آف کلائیمٹ چینج، گورنمنٹ آف پاکستان سے پاکستان ٹریڈ کنٹرول ایکٹ آف وائلڈ فانا اینڈ فلورا کے تحت خصوصی اجازت نامہ مطلوب ہوتا ہے جو کہ متعلقہ صوبائی حکومت کی طرف سے این او سی، سائنسی رپورٹس اور ماہرانہ تجزیوں و تحقیق سے مشروط ہوتا ہے۔