- مشتاق نے ٹیم میں سرجری کی مخالفت کر دی
- برطانوی عام انتخابات، لیبر پارٹی کے کیر اسٹارمر نئے وزیر اعظم ہوں گے، برطانوی میڈیا
- اتحاد اُمت
- خرید و فروخت میں دیانت داری کا فقدان
- صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس، میونسپل چیئرمین عہدے سے معطل
- مغربی سیاستدانوں کو نشانہ بنانے والے روسی پرینک اسٹارز کیلئے سرکاری اعزاز
- حکومت پنجاب کا 6 سے 11 محرم تک صوبے میں سوشل میڈیا بند رکھنے کا فیصلہ
- پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام، ملک بھر کے پمپ بند
- وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے
- اسرائیل کا حماس کے ساتھ مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ
- اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن کی مالکان کو پٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت
- محرم عشرہ: داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا کراچی پہنچ گئے
- پی سی بی کے تحت پری سیزن فیلڈنگ اور فٹنس کیمپ جاری
- گوادر میں کارروائی، 124 کلو آئس کی بڑی مقدار برآمد
- کراچی: پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے دوران زد میں آکر خاتون جاں بحق
- کراچی؛ موسم ابر آلود ہونے کے باوجود حبس کی کیفیت برقرار رہی
- بلوچستان میں عوام کو سندھ کی طرز پر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، بلاول بھٹو
- عمران خان اور تحریک انصاف کیخلاف کارروائی کی خبر پرانی ہے،عظمیٰ بخاری
- کراچی، سپرہائی وے پر ٹریفک حادثے میں دادی اور پوتا جاں بحق
- اے این ایف کی کارروائیاں، 129 کلو گرام منشیات برآمد
افغان مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر سے عالمی پابندیاں جلد ہٹ جائیں گی، طالبان
دوحہ: قطر میں بیشتر ممالک کے خصوصی ایلچیوں سے ملاقات کے بعد ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز سے عالمی پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر عائد عالمی پابندیوں کو ہٹانے کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں۔ دیگر ممالک کے خصوصی ایلچیوں نے بھی اسی قسم کا ردعمل دیا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی صورت حال پر قطر میں پہلی بار کسی بھی عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔
طالبان نے افغان سول سوسائیٹی کی خواتین کی کانفرنس میں شرکت پر پابندی کی صورت میں ہی کانفرنس میں شرکت کی شرط رکھی تھی۔
اقوام متحدہ کے حکام نے تصدیق کی ہے اس کانفرنس میں 30 سے زائد ممالک کے خصوصی ایلچی بھی شریک تھے۔
اس کانفرنس میں افغانستان میں خواتین کے مسائل جیسے تعلیم اور ملازمتوں پر پابندی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا تھا اور تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔