افغان مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر سے عالمی پابندیاں جلد ہٹ جائیں گی طالبان
دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں
قطر میں بیشتر ممالک کے خصوصی ایلچیوں سے ملاقات کے بعد ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے امید ظاہر کی ہے کہ افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز سے عالمی پابندیاں ختم ہوجائیں گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر عائد عالمی پابندیوں کو ہٹانے کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں۔ دیگر ممالک کے خصوصی ایلچیوں نے بھی اسی قسم کا ردعمل دیا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی صورت حال پر قطر میں پہلی بار کسی بھی عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔
طالبان نے افغان سول سوسائیٹی کی خواتین کی کانفرنس میں شرکت پر پابندی کی صورت میں ہی کانفرنس میں شرکت کی شرط رکھی تھی۔
اقوام متحدہ کے حکام نے تصدیق کی ہے اس کانفرنس میں 30 سے زائد ممالک کے خصوصی ایلچی بھی شریک تھے۔
اس کانفرنس میں افغانستان میں خواتین کے مسائل جیسے تعلیم اور ملازمتوں پر پابندی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا تھا اور تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف ممالک کے نمائندوں نے افغانستان کے مالیاتی اور بینکنگ سیکٹرز پر عائد عالمی پابندیوں کو ہٹانے کی حمایت کی ہے۔
دوسری جانب روس نے بھی اشارہ دیا ہے کہ طالبان پر سے پابندیاں ہٹا سکتے ہیں۔ دیگر ممالک کے خصوصی ایلچیوں نے بھی اسی قسم کا ردعمل دیا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان کی صورت حال پر قطر میں پہلی بار کسی بھی عالمی کانفرنس میں شرکت کی۔
طالبان نے افغان سول سوسائیٹی کی خواتین کی کانفرنس میں شرکت پر پابندی کی صورت میں ہی کانفرنس میں شرکت کی شرط رکھی تھی۔
اقوام متحدہ کے حکام نے تصدیق کی ہے اس کانفرنس میں 30 سے زائد ممالک کے خصوصی ایلچی بھی شریک تھے۔
اس کانفرنس میں افغانستان میں خواتین کے مسائل جیسے تعلیم اور ملازمتوں پر پابندی کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں طالبان نے افغانستان کا اقتدار سنبھالا تھا اور تاحال کسی ملک نے طالبان کی حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے۔