لوک گلوکار عالم لوہار کو مداحوں سے بچھڑے 45 برس بیت گئے

میاں اصغر سلیمی  بدھ 3 جولائی 2024
عالم لوہار نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ متعارف کرایا، جگنی ان کی وجہ شہرت بنی۔ فوٹو: فائل

عالم لوہار نے چمٹے کو بطور میوزک انسٹرومنٹ متعارف کرایا، جگنی ان کی وجہ شہرت بنی۔ فوٹو: فائل

 لاہور: پاکستان لوک موسیقی کے اصل شہنشاہ عالم لوہار کو اپنے لاکھوں پرستاروں سے بچھڑے 45 برس بیت گئے۔

چمٹا بجا کر جگنی گانے اور دنیا بھر میں دھوم مچانے والے نامور لوک گلوکار عالم لوہار کی آج 45 ویں برسی ہے۔ یکم مارچ 1928 کو گجرات میں پیدا ہونے والے عالم لوہار نے کم عمری میں ہی گلوکاری شروع کردی، گائیکی کا مخصوص انداز، رنگ برنگ لباس اور ہاتھوں میں چمٹا، یہ سب کچھ عالم لوہار کی پہچان بنا۔

عالم لوہار نے فوک گائیکی میں جو بھی گایا کمال گایا، ہیر وارث شاہ گا کر تو انہوں نے خوب نام کمایا۔ عالم لوہار پنجاب بھر میں سجنے والے میلوں ٹھیلوں میں صوفیانہ کلام اس انداز میں پیش کرتے کہ سننے والوں پر وجد طاری ہو جاتا۔

عالم لوہار کا چمٹا ان کی پہچان بنا، وہ چمٹا بجاتے اور کئی کئی گھنٹے لائیو پرفارم کرتے، معروف لوک فنکار کے صاحبزادے عارف لوہاربھی اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دنیا بھر میں ملک وقوم کی نیک نامی کے لیے کوشاں ہیں۔

عالم لوہار نے 70 کی دہائی میں انگلینڈ، کینیڈا، ناروے اور جرمنی سمیت دیگر ممالک میں ہونے والے پروگراموں میں پاکستان کی نمائندگی کی،فنی خدمات پر انہیں انہیں پرائیڈآف پرفارمنس سمیت کئی ایوارڈز سے نوازا گیا۔

عالم لوہار تین جولائی 1979کو شامکے بھٹیاں کے قریب ٹریفک حادثے میں انتقال کرگئے لیکن وہ اپنے فن کی وجہ سے آج بھی اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔