سادہ ورزش کیمو تھراپی کے منفی اثرات سے بچا سکتی ہے تحقیق
کیمو کرانے والے تقریباً 70 سے 90 فی صد افراد کو درد، توازن کے مسائل یا سن، جلن یا چبھن کا احساس ہوتا ہے
ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کیموتھراپی کے دوران سادہ سی ورزشیں کینسر کو ختم کرنے والی ادویات کے نتیجے میں اعصاب کو متاثر ہونے سے بچا سکتی ہیں۔
جرنل جاما انٹرنیشنل میڈیسن میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا کہ کیمو سے گزرنے والے کینسر کے وہ متعدد مریض جنہوں نے ورزش نہیں کی ان کے ورزش کرنے والے گروپس کے مقابلے میں اعصاب کو طویل مدتی نقصان پہنچا۔
سوئٹزرلینڈ کی یونیورسٹی آف باسیل کے ریسرچ اسسٹنٹ فیونا اسٹریکمن نے ایک نیوز ریلیزمیں کہا کہ جسمانی سرگرمیوں کی صلاحیت کو بڑے پیمانے پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
محققین نے نوٹس میں کہا کہ کیمو کرانے والے تقریباً 70 سے 90 فی صد افراد کو درد، توازن کے مسائل یا سن، جلن یا چبھن کا احساس ہوتا ہے۔
یہ اعصابی علامات کینسر کے علاج کے بعد ختم ہوسکتی ہیں لیکن نصف وقت یہ مریض اس کو برداشت کرتے ہیں۔
تحقیق کے لیے محققین نے 158 مریضوں کا انتخاب کیا جنہوں نے دو میں اسے ایک کیمو کی دوا لی تھی، بعد ازاں ان کو تین گروہوں میں تقسیم کر دیا گیا۔ دو گروہوں نے ہر ہفتہ دو بار 15 سے 30 منٹ تک ورزش کی۔ ایک گروپ نے غیر متوازن سطح پر جبکہ دوسرے گروپ نے ارتعاشی پلیٹ پر ورزش کی۔
تیسرے گروپ نے دوران کیمو تھراپی کوئی ورزش نہیں کی۔