- مشتاق نے ٹیم میں سرجری کی مخالفت کر دی
- برطانوی عام انتخابات، لیبر پارٹی کے کیر اسٹارمر نئے وزیر اعظم ہوں گے، برطانوی میڈیا
- اتحاد اُمت
- خرید و فروخت میں دیانت داری کا فقدان
- صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس، میونسپل چیئرمین عہدے سے معطل
- مغربی سیاستدانوں کو نشانہ بنانے والے روسی پرینک اسٹارز کیلئے سرکاری اعزاز
- حکومت پنجاب کا 6 سے 11 محرم تک صوبے میں سوشل میڈیا بند رکھنے کا فیصلہ
- پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام، ملک بھر کے پمپ بند
- وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے
- اسرائیل کا حماس کے ساتھ مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ
- اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن کی مالکان کو پٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت
- محرم عشرہ: داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا کراچی پہنچ گئے
- پی سی بی کے تحت پری سیزن فیلڈنگ اور فٹنس کیمپ جاری
- گوادر میں کارروائی، 124 کلو آئس کی بڑی مقدار برآمد
- کراچی: پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے دوران زد میں آکر خاتون جاں بحق
- کراچی؛ موسم ابر آلود ہونے کے باوجود حبس کی کیفیت برقرار رہی
- بلوچستان میں عوام کو سندھ کی طرز پر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، بلاول بھٹو
- عمران خان اور تحریک انصاف کیخلاف کارروائی کی خبر پرانی ہے،عظمیٰ بخاری
- کراچی، سپرہائی وے پر ٹریفک حادثے میں دادی اور پوتا جاں بحق
- اے این ایف کی کارروائیاں، 129 کلو گرام منشیات برآمد
کراچی، گلستان جوہر میں پولیس اور وکلا میں تصادم، تین اہلکار اور چار وکیل زخمی
کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر تھانے میں گاڑی کی حوالگی کے معاملے پر پولیس اور وکلاء آمنے سامنے آگئے، وکلاء نے تھانے کا گھیراؤ کرکے پتھراؤ کیا جس سے تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ وکلاء برادری کا موقف ہے کہ ایس ایچ او گلستان جوہر نے وکیل سے بدتمیزی کی جس کے باعث واقعہ رونما ہوا۔
تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر میں ٹک ٹاکر کی گاڑی چھڑانے قادر راجپر نامی وکیل تھانے پہنچا اور ایس ایچ او کے سائیڈ روم میں داخل ہوا ، اسی اثناء میں ایس ایچ او اور وکیل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد وکلاء کی بڑی تعداد نے گلستان جوہر تھانے کا گھیراؤ اور پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئےْ
بعد ازاں پولیس نے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کرکے وکلا کو منتشر کردیا ۔ ایس ایچ او گلستان جوہر راجہ تنویر کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر کی گاڑی کا ریلیز آرڈر وکیل لے کر سائڈ روم میں داخل ہوا تو اُن کو کہا گیا ایس ایچ او کے دفتر میں بیٹھیں جانچ پڑتال کے بعد گاڑی حوالے کردیتے ہیں جس پر وکیل نے بدتمیزی کی اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا جس کے بعد وکلا کی بڑی تعداد نے گلستان جوہر تھانے کا گھیراؤ کرلیا۔
انہوں نے بتایا کہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا ۔ پولیس اور وکلا برادری کے تصادم کے بعد کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ بھی تھانے پہنچ گئے۔
صدر کراچی بار کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم پر قادر راجپر ایڈووکیٹ ٹک ٹاکرکی گاڑی ریلیزکروانےگیا،ایس ایچ اورنےگاڑی ریلیز کرنے کے بجائے وکیل سےبدتمیزی کی اور وکیل کو تشدد کا نشانہ بنا کر لاک اپ کردیا۔
انہوں نے بتایا کہ وکلا اطلاع ملنے پر تھانے پہنچے تو پولیس نے تشدد کرکے 4 وکلا کو زخمی کردیا،عامر وڑائچ کا کہنا تھا کہ ہم ایس ایچ او کےخلاف مقدمہ درج کرائے بغیر نہیں جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔