کراچی، گلستان جوہر میں پولیس اور وکلا میں تصادم، تین اہلکار اور چار وکیل زخمی

طحہ عبیدی  منگل 2 جولائی 2024
فوٹو اسکرین گریپ

فوٹو اسکرین گریپ

  کراچی: شہر قائد کے علاقے گلستان جوہر تھانے میں گاڑی کی حوالگی کے معاملے پر پولیس اور وکلاء آمنے سامنے آگئے، وکلاء نے تھانے کا گھیراؤ کرکے پتھراؤ کیا جس سے تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ وکلاء برادری کا موقف ہے کہ ایس ایچ او گلستان جوہر نے وکیل سے بدتمیزی کی جس کے باعث واقعہ رونما ہوا۔

تفصیلات کے مطابق گلستان جوہر میں ٹک ٹاکر کی گاڑی چھڑانے قادر راجپر نامی وکیل تھانے پہنچا اور ایس ایچ او کے سائیڈ روم میں داخل ہوا ، اسی اثناء میں ایس ایچ او اور وکیل کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد وکلاء کی بڑی تعداد نے گلستان جوہر تھانے کا گھیراؤ اور پتھراؤ کیا جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار زخمی ہوگئےْ

بعد ازاں پولیس نے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کرکے وکلا کو منتشر کردیا ۔ ایس ایچ او گلستان جوہر راجہ تنویر کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاکر کی گاڑی کا ریلیز آرڈر وکیل لے کر سائڈ روم میں داخل ہوا تو اُن کو کہا گیا ایس ایچ او کے دفتر میں بیٹھیں جانچ پڑتال کے بعد گاڑی حوالے کردیتے ہیں جس پر وکیل نے بدتمیزی کی اور معاملہ ہاتھا پائی تک پہنچ گیا جس کے بعد وکلا کی بڑی تعداد نے گلستان جوہر تھانے کا گھیراؤ کرلیا۔

انہوں نے بتایا کہ صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا ۔ پولیس اور وکلا برادری کے تصادم کے بعد کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ بھی تھانے پہنچ گئے۔

صدر کراچی بار کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم پر قادر راجپر ایڈووکیٹ ٹک ٹاکرکی گاڑی ریلیزکروانےگیا،ایس ایچ اورنےگاڑی ریلیز کرنے کے بجائے وکیل سےبدتمیزی کی اور وکیل کو تشدد کا نشانہ بنا کر لاک اپ کردیا۔

انہوں نے بتایا کہ وکلا اطلاع ملنے پر تھانے پہنچے تو پولیس نے تشدد کرکے 4 وکلا کو زخمی کردیا،عامر وڑائچ کا کہنا تھا کہ ہم ایس ایچ او کےخلاف مقدمہ درج کرائے بغیر نہیں جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔