کراچی میں چند گھنٹوں کے دوران دو سربُریدہ لاشیں برآمد
ملیر میمن گوٹھ سے ملنے والی لاش کا سر نہیں تھا جبکہ قائد آباد سے ملنے والے انسانی دھڑ کے ہاتھ پیر اور سر غائب ہے
شہر قائد کے علاقے لانڈھی شیر پاؤ کالونی اور ملیر میمن گوٹھ سے سر بُریدہ لاشیں برآمد ہوئی ہیں، دونوں دھڑوں کو ضابطے کی کارروائی کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے ضلع ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کی فلک ناز سوسائٹی کے قریب جھاڑیوں سے انسانی دھڑ برآمد ہوا جس کو چھیپا رضاکاروں نے ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا۔
بعد ازاں لانڈھی کے شیر پاؤ مولا قبرستان سے بھی انسانی دھڑ برآمد ہوا جسے ریسکیو رضاکاروں نے ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق کراچی سے برآمد ہونے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم اس کے لیے فنگر پرنٹس لے کر نادرا سے مدد حاصل کی جارہی ہے۔
قائد آباد شیر پاؤ کالونی مولا مدد قبرستان سے بوری میں بند دو حصوں میں انسانی دھڑ ملا جس کے دونوں ہاتھ، ٹانگیں اور سر غائب تھا۔
ایس ایچ او قائد آباد غلام حسین پیر زادہ نے بتایا کہ ملنے والا انسانی دھڑ بھی 2 حصوں میں ملا ہے جو کہ مرد کا ہے اور اس کے دونوں ہاتھ اور ٹانگوں کے علاوہ سر بھی نہیں تھا، انھوں نے بتایا کہ قبرستان میں آنے والے لوگوں نے مشکوک بوری دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی جبکہ پولیس قبرستان کے اطراف کی سڑکوں پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو تلاش کر رہی ہے تاکہ ان کی فوٹیجز حاصل کر کے دھڑ پھینکنے والوں کو سراغ لگایا جا سکے۔
پولیس واقعہ کی مزید چھان بین کرتے ہوئے ملنے والے نامعلوم شخص کے دھڑ کے ہاتھ ، ٹانگیں اور سر کو بھی تلاش کر رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے ضلع ملیر کے علاقے میمن گوٹھ کی فلک ناز سوسائٹی کے قریب جھاڑیوں سے انسانی دھڑ برآمد ہوا جس کو چھیپا رضاکاروں نے ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا۔
بعد ازاں لانڈھی کے شیر پاؤ مولا قبرستان سے بھی انسانی دھڑ برآمد ہوا جسے ریسکیو رضاکاروں نے ضابطے کی کارروائی کیلیے جناح اسپتال منتقل کیا۔
پولیس کے مطابق کراچی سے برآمد ہونے والے دونوں انسانی دھڑوں کی شناخت نہیں ہوسکی ہے تاہم اس کے لیے فنگر پرنٹس لے کر نادرا سے مدد حاصل کی جارہی ہے۔
قائد آباد شیر پاؤ کالونی مولا مدد قبرستان سے بوری میں بند دو حصوں میں انسانی دھڑ ملا جس کے دونوں ہاتھ، ٹانگیں اور سر غائب تھا۔
ایس ایچ او قائد آباد غلام حسین پیر زادہ نے بتایا کہ ملنے والا انسانی دھڑ بھی 2 حصوں میں ملا ہے جو کہ مرد کا ہے اور اس کے دونوں ہاتھ اور ٹانگوں کے علاوہ سر بھی نہیں تھا، انھوں نے بتایا کہ قبرستان میں آنے والے لوگوں نے مشکوک بوری دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی تھی جبکہ پولیس قبرستان کے اطراف کی سڑکوں پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کو تلاش کر رہی ہے تاکہ ان کی فوٹیجز حاصل کر کے دھڑ پھینکنے والوں کو سراغ لگایا جا سکے۔
پولیس واقعہ کی مزید چھان بین کرتے ہوئے ملنے والے نامعلوم شخص کے دھڑ کے ہاتھ ، ٹانگیں اور سر کو بھی تلاش کر رہی ہے ۔