- برطانوی عام انتخابات، لیبر پارٹی کے کیر اسٹارمر نئے وزیر اعظم ہوں گے، برطانوی میڈیا
- اتحاد اُمت
- خرید و فروخت میں دیانت داری کا فقدان
- صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس، میونسپل چیئرمین عہدے سے معطل
- مغربی سیاستدانوں کو نشانہ بنانے والے روسی پرینک اسٹارز کیلئے سرکاری اعزاز
- حکومت پنجاب کا 6 سے 11 محرم تک صوبے میں سوشل میڈیا بند رکھنے کا فیصلہ
- پیٹرولیم ڈیلرز اور حکومت کے مذاکرات پھر ناکام، ملک بھر کے پمپ بند
- وزیراعظم شہباز شریف وطن واپس پہنچ گئے
- اسرائیل کا حماس کے ساتھ مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ
- اوگرا اور پٹرولیم ڈویژن کی مالکان کو پٹرول پمپ کھلے رکھنے کی ہدایت
- محرم عشرہ: داؤدی بوہرہ جماعت کے روحانی پیشوا کراچی پہنچ گئے
- پی سی بی کے تحت پری سیزن فیلڈنگ اور فٹنس کیمپ جاری
- گوادر میں کارروائی، 124 کلو آئس کی بڑی مقدار برآمد
- کراچی: پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کے دوران زد میں آکر خاتون جاں بحق
- کراچی؛ موسم ابر آلود ہونے کے باوجود حبس کی کیفیت برقرار رہی
- بلوچستان میں عوام کو سندھ کی طرز پر صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں، بلاول بھٹو
- عمران خان اور تحریک انصاف کیخلاف کارروائی کی خبر پرانی ہے،عظمیٰ بخاری
- کراچی، سپرہائی وے پر ٹریفک حادثے میں دادی اور پوتا جاں بحق
- اے این ایف کی کارروائیاں، 129 کلو گرام منشیات برآمد
- اسلام آباد: پی ٹی آئی کا 6 جولائی کو ہونے والا جلسہ خطرے میں پڑ گیا
بھارتی پارلیمنٹ کے اسپیکرنے راہول گاندھی کی تقریر سے مودی پر تنقید کے الفاظ حذف کردیے
نئی دہلی: بھارت کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی ایوان میں پہلی تقریر کے تمام وہ حصے حذف کردیے جس میں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی اور ان کی ہندوقوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر تنقید کی تھی۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے ایوان زیریں کے اسپیکر اوم برلا نے یہ اقدام راہول گاندھی کی جانب سے نئی پارلیمنٹ میں کی گئی پہلی تقریر کے ایک روز بعد کیا گیا ہے۔
راہول گاندھی نے یہ تقریر دو دہائیوں سے رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے کانگریس کی نمائندگی کے بعد پہلی مرتبہ قائد حزب اختلاف جیسے اہم عہدہ ملنے پر کی تھی۔
تقریر سے ہذف کیے گئے حصوں میں راہول گاندھی نے نریندر مودی اور اس کی ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی پر مذہبی منافرت کے حوالے سے پائے جانے والے رویے کی بات کی تھی۔
راہول گاندھی نے اپنی تقریر میں صنعت کاروں گوتم اڈانی اور مکیش امبانی کے بھی متعدد حوالے دیے تھے اور ان کو مودی اور ان کی حکومت سے جوڑ دیا تھا تاہم اسپیکر اوم برلا نے پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے حذف کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: راہول گاندھی کی پارلیمنٹ میں تقریر، قرآن پاک کا حوالہ دیا، درود پڑھا
بھارتی وفاقی وزرا ایشوینی ویشناؤ اور کیرن ریجیجو نے راہول گاندھی کی تقریر کے بعد میڈیا کے نمائندگان کو بتایا تھا کہ انہوں نے اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی ہے اور راہول گاندھی کی تقریر کے مذکورہ حصوں کی نشان دہی کی اور انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے اس کا جائزہ لیا جائے گا۔
بھارت کے پارلیمانی قواعد کے تحت اسپیکر ایوان میں کسی بھی رکن کی جانب سے کی گئی تقریر کے ایسے الفاظ کو حذف یا ممنوع قرار دے سکتے ہیں جو بدنام کرنے، نامناسب، غیرپارلیمانی یا بدتمیزی کے ذمرے میں آتے ہوں، ایسے الفاظ کو وہ پارلیمنٹ کے ریکارڈ سے حذف کرتے ہوئے میڈیا کو رپورٹ کرنے سے روک سکتا ہے۔
راہول گاندھی نے اسپیکر کے فیصلے کے جواب میں کہا کہ سچ کو ختم نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے اسپیکر اوم برلا سے درخواست کرتے ہوئے لکھا کہ وہ ان کے الفاظ کو بحال کریں کیونکہ یہ کسی قسم کی خلاف ورزی نہیں ہے اور ان الفاظ میں حقیقت اور درست پوزیشن بیان کی گئی ہے۔
راہول گاندھی نے کہا کہ میرے الفاظ کو ریکارڈ سے ہٹانا پارلیمانی جمہوریت کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
خیال رہے کہ راہول گاندھی نے لوک سبھا میں اپنی تقریر میں عدم تشدد اور امن کی بات کرتے ہوئے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا حوالہ دیا تھا اور درود بھی پڑھا تھا، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی تمام عظیم ہستیوں نے عدم تشدد اور خوف کو ختم کرنے کی بات کی اور بتایا کہ ڈرنا نہیں چاہیے۔
قائد حزب اختلاف نے بی جے پی اور ہندو انتہاپسندوں پارٹیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ بی جے پی کے رہنما نفرت، خوف اور تشدد پھیلا رہے ہیں، یہ لوگ ہندو لیڈر ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن ساتھ ہی ساتھ نفرت اور تشدد بھی کرتے ہیں، یہ ہندو نہیں ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔