ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا
جسٹس جوآن مرچان نے فیصلے میں لکھا کہ وہ یہ کیس 6 ستمبر کو دوبارہ دیکھیں گے
عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو 11 جولائی کو سنائی جانے والی سزا ستمبر تک مؤخر کر دی ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی خبر کے مطابق نیویارک کے ایک جج نے سابق صدر کو 'ہش منی کیس' میں سنائی جانے والی سزا کو ستمبر تک مؤخر کر دیا ہے۔
جسٹس جوآن مرچان نے فیصلے میں لکھا کہ وہ یہ کیس 6 ستمبر کو دوبارہ دیکھیں گے اور اگر سزا کی ضرورت پڑی تو یہ 18 ستمبر کو ہو گی۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ سے 11 جولائی کو سزا سنانے کے فیصلے کو سابق صدر کی وکلاء ٹیم نے چیلنج کر رکھا تھا۔
وکلاء نے ہش منی کیس میں سزا کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق صدر کو اپنی صدارت کے دوران سرکاری کاموں کے لیے جزوی استثنیٰ حاصل تھا۔
یہ بھی پڑھیں: فحش اداکارہ کیساتھ جنسی تعلق پر ٹرمپ کو سزا سنا دی گئی
مئی میں نیو یارک کی جیوری نے ٹرمپ کو کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی کے 34 الزامات میں قصوروار پایا تھا، جس کے بعد وہ پہلے امریکی سابق صدر بن گئے تھے جنہیں اس جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
یاد رہے کہ 2016 کے انتخابات سے قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے فحش فلموں کی اداکارہ اسٹارمی ڈینئلز کو رقم کی ادائیگی کی تھی جس کو چھپانے کی کوشش میں جعلی ریکارڈ مرتب کرنے کے 34 سنگین جرائم میں سابق صدر کو قصوروار قرار دیا گیا تھا۔