- محرم میں امن و امان برقرار رکھنے کیلیے فوج اور رینجرز کی خدمات طلب
- برطانوی انتخابات میں لیبرپارٹی کی لینڈ سلائیڈ وکٹری؛ نئے وزیراعظم کے نام کا اعلان
- برطانیہ میں کنزرویٹو پارٹی کی 14 سالہ حکمرانی کا سورج غروب؛ رشی سنک مستعفی
- یو اے ای نے کراچی اسلام آباد ائیرپورٹس پر ایوی ایشن سیکیورٹی عالمی معیار کے مطابق قرار دیدی
- چاہت فتح کے گانے کو ایوارڈ؟ سینیٹ کمیٹی میں بدوبدی زیر بحث آگیا
- راولپنڈی؛ گھر کے صحن میں سوئے ہوئے میاں بیوی قتل
- کلفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ میں چوری کا ملزم اور تین دکان دار گرفتار
- بجٹ 25-2024 کی منظوری؛ گورننگ بورڈ کا اجلاس کل ہوگا
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت بڑھ گئی
- پیٹرولیم ڈیلرز کا ہنگامی اجلاس آج شام طلب، ہڑتال پر اگلا لائحہ عمل طے ہوگا
- سعودی عرب کا مختلف شعبوں کے ماہر اور باصلاحیت غیرملکیوں کو شہریت دینے کا اعلان
- اسلام آباد کلب میں دوسری بیوی کو داخلے کی اجازت نہیں، سلیم مانڈوی والا
- کراچی: مسجد کی چھت پر قائم گٹکے کا کارخانہ پکڑا گیا
- مٹی کا ذائقہ کیسا تھا؟ بھارتی وزیراعظم کا روہت شرما سے سوال
- پی ٹی آئی مرکزی میڈیا سیل کے رکن بھائی سمیت لاپتا
- لیسکو میں خراب کارکردگی پر 8اہلکار نوکری سے برخاست، ایک جبری ریٹائرڈ
- توہین رسالتؐ و قرآن کے مرتکب کو پھانسی کا حکم
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ایم ڈی نے استعفا دیدیا، ہنگامی اجلاس طلب
- میڈیٹرینین خوراک لمبی عمر کا باعث بن سکتی ہے
- ہائی بلڈ پریشر ادویات سے خواتین میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
مُٹاپے کے علاج میں اہم ترین پیشرفت
![[فائل-فوٹو]](https://c.express.pk/2024/07/2661326-whiteandbeigefatzoomedin-1719978845-342-640x480.jpg)
[فائل-فوٹو]
سان فرانسسكو: امریکی محققین نے وہ خلیات (fats cells)، جو کیلوریز کو ذخیرہ کرتے ہیں، کو کیلوریز خارج کرنے والے خلیوں میں تبدیل کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے جو وزن کم کرنے کے علاج میں کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ کھوج وزن کم کرنے والی دوائیوں کی ایک نئی کلاس کے امکانات کو روشن کرتی ہے۔ یہ اس بات کی بھی وضاحت کرتی ہے کہ اسی طرح کے علاج کے لیے کچھ پچھلے کلینیکل ٹرائلز کیوں کامیاب نہیں ہوپائے۔
اب تک سائنس دانوں کا خیال تھا کہ کیلوریز ذخیرہ کرنے والے خلیوں کو کیلوریز خارج کرنے والے خلیوں میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیم سیلز سے شروع کرنا ضروری ہے۔ لیکن اب تحقیق کے مطابق یہ ایک مخصوص پروٹین کی پیداوار کو محدود کرکے کیا جاسکتا ہے۔
مطالعے کے سینئر مصنف ڈاکٹر برائن فیلڈمین نے کہا کہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے لیکن ہم نے نہ صرف یہ ثابت کیا کہ یہ طریقہ ممکن ہے بلکہ یہ طریقہ کار آسان بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یقینی طور پر اختتامی لائن پر نہیں پہنچے ہیں لیکن ہم اتنے قریب ہیں کہ آپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ یہ دریافت مستقبل میں موٹاپے کے علاج پر کس طرح بڑا اثر ڈال سکتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔