مُٹاپے کے علاج میں اہم ترین پیشرفت
لوگوں کا خیال تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے لیکن ہم نے ثابت کیا کہ یہ ممکن ہے، ڈاکٹر برائن فیلڈمین
امریکی محققین نے وہ خلیات (fats cells)، جو کیلوریز کو ذخیرہ کرتے ہیں، کو کیلوریز خارج کرنے والے خلیوں میں تبدیل کرنے کا طریقہ ڈھونڈ نکالا ہے جو وزن کم کرنے کے علاج میں کافی مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
یہ کھوج وزن کم کرنے والی دوائیوں کی ایک نئی کلاس کے امکانات کو روشن کرتی ہے۔ یہ اس بات کی بھی وضاحت کرتی ہے کہ اسی طرح کے علاج کے لیے کچھ پچھلے کلینیکل ٹرائلز کیوں کامیاب نہیں ہوپائے۔
اب تک سائنس دانوں کا خیال تھا کہ کیلوریز ذخیرہ کرنے والے خلیوں کو کیلوریز خارج کرنے والے خلیوں میں تبدیل کرنے کے لیے اسٹیم سیلز سے شروع کرنا ضروری ہے۔ لیکن اب تحقیق کے مطابق یہ ایک مخصوص پروٹین کی پیداوار کو محدود کرکے کیا جاسکتا ہے۔
مطالعے کے سینئر مصنف ڈاکٹر برائن فیلڈمین نے کہا کہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ ممکن نہیں ہے لیکن ہم نے نہ صرف یہ ثابت کیا کہ یہ طریقہ ممکن ہے بلکہ یہ طریقہ کار آسان بھی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم یقینی طور پر اختتامی لائن پر نہیں پہنچے ہیں لیکن ہم اتنے قریب ہیں کہ آپ واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں کہ یہ دریافت مستقبل میں موٹاپے کے علاج پر کس طرح بڑا اثر ڈال سکتی ہیں۔