- نقیب اللہ قتل کیس کے گواہ ملزمان سے خوفزدہ، عدالت میں پیش نہیں ہوئے
- کراچی کے دو ٹاؤنز کے افسران کرپشن کے الزام میں تحقیقاتی اداروں کے ریڈار پر آگئے
- سوئی سدرن نے عدم ادائیگی پراسٹیل ملز کو گیس کی فراہمی منقطع کردی
- انٹرکے امتحانات کا دوسرا مرحلہ 8 جولائی سے شروع ہوگا
- این ڈی ایم اے کی پشاور اور پنجاب کے بڑے شہروں میں اربن فلڈنگ کی وارننگ
- شہزادہ ولیم کا برطانیہ کی سڑکوں پر الیکٹرک اسکوٹی پر مٹر گشت
- کراچی کے شہریوں کیلیے اچھی خبر، کے الیکٹرک نے بجلی سستی کردی
- تمام سہولتیں ہم خود خریدتے ہیں تو ٹیکس کے بدلے ہمیں کیا مل رہا ہے؟ تنخواہ دار طبقے کا احتجاج
- پیٹرولیم ڈیلرز کا ہڑتال فوری طور پر مؤخر کرنے کا اعلان
- ’تبدیلی‘ کے خواہشمند برطانیہ کے نامزد وزیراعظم کیئر اسٹارمر کون ہیں؟
- شہری نے اہلیہ سے جھگڑے اور مالی پریشانی کے سبب خودکشی کرلی
- ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن کے اخراجات ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن نے اٹھائے، وفاقی وزیر
- کراچی: پی ٹی آئی رہنماوں پر ہنگامہ آرائی کی فرد جرم عائد
- انٹربینک میں ڈالر سستا، اوپن مارکیٹ میں نرخ بڑھ گئے
- بجلی مزید مہنگی، فی یونٹ 3 روپے 32 پیسے اضافہ
- اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کے باوجود انڈیکس 80 ہزار پوائنٹس پر مستحکم
- پیپلزپارٹی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کر کے بلوچستان کا مسئلہ بھی اٹھائے گی، بلاول بھٹو
- وزیراعلیٰ کی قیادت میں عمران خان کی رہائی کیلیے تحریک کا آغاز ہوچکا، خیبرپختونخوا حکومت
- صدر مملکت کی برطانیہ کی لیبرپارٹی کے سربراہ کو انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد
- ایشین اسنوکر چیمپیئن شپ فائنل؛پاکستان کو تھائی لینڈ کے ہاتھوں شکست
امریکا میں ڈینگی خطرہ بننے لگا
واشنگٹن: موسم گرم ہونے کے ساتھ ہی مچھروں سے پھیلنے والی بیماریاں بھی بڑھ رہی ہیں اور امریکا کے لیے بھی اب نیا خطرہ ڈینگی بخار بن گیا ہے جس کے کیسز کی شرح 2024 میں بلند ترین سطح پر ہے۔
ڈینگی ایسی بیماری ہے کہ اگر اس کا علاج نہ کیا گیا تو اس مرض کے جان لیوا ہونے کا قوی امکان ہوجاتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بگڑتے ہی یہ معمول کی بات بن سکتی ہے۔
امریکا میں سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن (سی ڈی سی) کے مطابق امریکا میں متوقع سے زیادہ 2,241 نئے کیسز سامنے آئے ہیں جن میں 1,498 پورٹو ریکو میں یکم جنوری سے جون 2024 کے درمیان رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ کیسز کی سب سے زیادہ تعداد فلوریڈا، نیویارک اور میساچوسٹس میں رپورٹ ہوئی ہے۔
اگرچہ ڈینگی بخار کے لیے ایک منظور شدہ ویکسین موجود ہے لیکن یہ صرف 6 سے 16 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے ہے اور ان مقامات پر تجویز کی جاتی ہے جہاں بیماری کا پھیلاؤ زیادہ ہو۔ شیر خوار، بوڑھے اور حاملہ خواتین کو ڈینگی کے خطرے کا سب سے زیادہ امکان ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں ڈینگی کے وبائی امراض کے ماہر، تھامس ڈبلیو اسکاٹ نے کہا کہ موسم کی تبدیلیوں کی وجہ سے موسم گرما کے مہینوں میں بیماری کے پھیلاؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہ ایئر کنڈیشنگ اور اسکرین شدہ کھڑکیوں کی بدولت مچھروں کی نمائش کو محدود کرنے کیوجہ سےامریکا میں ابھی تک ڈینگی خطرناک حد تک پھیلا ہوا نہیں ہے تاہم کیسز کم رہیں گے جب تک کہ لوگ ایسے ہی رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔