پرائمری اساتذہ کا مستقلی کیلیے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ
وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش پر پولیس کی بھاری نفری نے اساتذہ پر ڈنڈے برسادیے
پرائمری اساتذہ کا مستقلی کے لیے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ، وزیراعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش پر پولیس کی بھاری نفری نے اساتذہ پر ڈنڈے برسادیے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیولپمنٹ اور بیسک ایجوکیشن کمیونیکیشن ٹیچرز کی جانب سے مستقلی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
خواتین سمیت احتجاجی اساتذہ کا وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب پیش قدمی پر پولیس سے آمنا سامنا ہوگیا، مظاہرین اور پولیس میں دھکم پیل اور آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا، اسی دوران اساتذہ رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سی ایم ہاؤس کے بجائے سندھ اسمبلی تک پہنچ گئے اور دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔
محکمہ اسکول تعلیم نے مطالبات کی منظوری کیلیے سمری وزیر اعلی سندھ کو ارسال کرنے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد احتجاج ختم کرتے ہوئے اساتذہ منتشر ہوگئے۔
مظاہرین کے مطابق گزشتہ کئی مہینوں سے ریگولر کرنے کے بجائے محکمہ تعلیم کی جانب سے یقین دہانی کا لالی پاپ تھمادیا جاتا ہے۔
اساتذہ نے امید ظاہر کی کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن اپنے وعدے کے مطابق مستقلی اور تنخواہوں میں اضافے کی سمری جلد منظور کروائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیولپمنٹ اور بیسک ایجوکیشن کمیونیکیشن ٹیچرز کی جانب سے مستقلی کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
خواتین سمیت احتجاجی اساتذہ کا وزیر اعلیٰ ہاؤس کی جانب پیش قدمی پر پولیس سے آمنا سامنا ہوگیا، مظاہرین اور پولیس میں دھکم پیل اور آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا، اسی دوران اساتذہ رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے سی ایم ہاؤس کے بجائے سندھ اسمبلی تک پہنچ گئے اور دھرنا دے کر بیٹھ گئے۔
محکمہ اسکول تعلیم نے مطالبات کی منظوری کیلیے سمری وزیر اعلی سندھ کو ارسال کرنے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد احتجاج ختم کرتے ہوئے اساتذہ منتشر ہوگئے۔
مظاہرین کے مطابق گزشتہ کئی مہینوں سے ریگولر کرنے کے بجائے محکمہ تعلیم کی جانب سے یقین دہانی کا لالی پاپ تھمادیا جاتا ہے۔
اساتذہ نے امید ظاہر کی کہ محکمہ اسکول ایجوکیشن اپنے وعدے کے مطابق مستقلی اور تنخواہوں میں اضافے کی سمری جلد منظور کروائیں گے۔