خواتین سے بلیک میلنگ، ایک نوجوان کا سرکاٹ دیا گیا، دوسرے کے ٹکڑے ملے

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 4 جولائی 2024
(فوٹو : فائل)

(فوٹو : فائل)

  کراچی: قائد آباد شیرپاؤ کالونی مولا مدد قبرستان اور میمن گوٹھ یوسف بلوچ چیکو فارم ہاؤس سے سرکٹی لاشیں ملنے کا معمہ حل کرلیا گیا، پولیس نے دو الگ الگ قتل کے واقعات میں ملوث میاں بیوی او ردو دوستوں کو گرفتار کرلیا۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر ظفر صدیق چھانگا نے اپنے دفتر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 2 جولائی کو ایک دن ہی دو تھانوں قائد آباد اور میمن گوٹھ سے دو انسانی دھڑ ملے تھے، انویسٹی گیشن اور آپریشن پولیس نے 24 گھنٹوں کے اندر نہ صرف مقتولین کی شناخت کو ممکن بنایا بلکہ قتل کی وارداتوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرکے آلہ قتل سمیت دیگر سامان بھی برآمد کیا۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ قائد آباد تھانے کےعلاقے شیرپاؤ کالونی مولا مدد قبرستان سے ملنے والے دھڑ کی شناخت 30 سالہ جمال شاہ ولد محب شاہ کے نام سے ہوئی، دوران تفتیش پولیس نے قتل کی وارداتوں میں ملوث ملزم محمد سید ولد شیربادہ اوراس کی اہلیہ ناصرہ زوجہ محمد سید کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔

انھوں نے بتایا کہ دوران تفتیش پولیس کو معلوم ہوا کہ مقتول جمال شاہ گزشتہ 3 ماہ سے ملزمہ ناصرہ کو بلیک میل کررہا تھا جس کا علم ناصرہ کے شوہر کو بھی ہوگیا تھا، شوہر نے منصوبہ تیار کیا اور اپنی بیوی کے ذریعے مقتول کو فون کرکے گھر بلوایا اور نشہ آور مشروب پلا کر بے ہوش کردیا اور دونوں نے مل کر مقتول جمال شاہ کے گلے میں رسی کا پھندا لگا کر اسے قتل کیا اور بعد میں بغدے کی مدد سے لاش کے سات ٹکڑے کیے اور دھڑ کو بوری میں بند کیا اور موٹر سائیکل پر رکھ کر مولا مدد  قبرستان میں پھینک دیا جبکہ دیگر اعضا کو سیوریج کے نالے میں بہا دیا۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ اسی طرح میمن گوٹھ تھانے کی حدود یوسف بلوچ چیکو فارم سے ایک نوجوان کی سربریدہ لاش ملی تھی جس کی شناخت عرفان ولد جانب علی کے نام سے ہوئی تھی، مقتول عرفان ڈالیما شانتی نگر کا رہائشی تھا، دو جولائی کو جانب علی نامی شہری کی جانب سے رپورٹ درج کرائی گئی تھی کہ یکم جولائی سے اس کا بیٹا 26 سالہ عرفان اپنے دوست کے ولیمے میں جانے کے لیے گھرسے نکلا تھا لیکن واپس نہیں آیا اور رات 2 بجے تک بیٹے کا فون آن تھا لیکن وہ فون اٹھا نہیں رہا تھا اور پھر 4 بجے اس کا فون بند ہوگیا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ دوران تفتیش پولیس نے مقتول نوجوان کے قتل میں ملوث اس کے دو دوستوں تابش عرف تبی ولد محمد شکیل اور محمد شایان اسحاق ولد شاہد کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔ انھوں نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ مقتول عرفان کے دونوں دوستوں کی منگیتروں سے تعلقات تھے اور مقتول عرفان ان کی منگیتروں کو بلیک میل کر رہا تھا اسی وجہ سے انھوں نے عرفان کو میسج کرکے بلوایا تھا اور اس سے اس کا موبائل فون مانگا تو اس نے موبائل فون دینے سے انکار کیا جس پر عرفان کو تیز دھار آلے کی مدد سے قتل کردیا۔

ایس ایس پی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرلیا ہے اور دونوں واقعات کے مقدمات درج کرکے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔