بھارت کے 10 بڑے شہروں میں 7 فیصد اموات فضائی آلودگی سے ہوتی ہیں رپورٹ
بھارت میں فضائی آلودگی سے 2008 سے 2019 تک اوسطاً 33 ہزار اموات فی برس ہوئیں
ایک تحقیقی مطالعے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی دارالحکومت نئی دہلی، احمد آباد، بنگلور، چنئی، حیدرآباد، کلکتہ، ممبئی، پونے، شملہ اور وارانسی میں اموات کی وجہ فضائی آلودگی ہے۔
لینسیٹ پلانیٹری ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں اسموگ اپنی مکمل ہلاکت خیزیوں کے ساتھ تباہی مچا رہا ہے اور 10 بڑے شہروں میں ہونے والی تمام اموات میں سے 7 فیصد سے زیادہ کا تعلق فضائی آلودگی سے ہے۔
تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق احمد آباد، بنگلور، چنئی، دہلی، حیدرآباد، کلکتہ، ممبئی، پونے، شملہ اور وارانسی میں اسموگ سے شہریوں کے پھیپھڑے سکڑ رہے ہیں اور کینسر پیدا کرنے والے مائیکرو پارٹیکلز کی سطح کو دیکھا جو PM2.5 آلودگی کے طور پر جانا جاتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 2008 سے 2019 تک اوسطاً 33 ہزار اموات فی برس ہوئیں۔ جس کی وجہ PM2.5 کی مقدار کا عالمی ادارہ صحت کی مقرر کردہ سطح سے زیادہ ہونا ہے۔
بھارتی دارالحکومت دہلی بدترین فضائی آلودگی کا شکار ہے جہاں اس سے سالانہ 12 ہزار اموات ہوتی ہیں۔
لینسیٹ پلانیٹری ہیلتھ جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت میں اسموگ اپنی مکمل ہلاکت خیزیوں کے ساتھ تباہی مچا رہا ہے اور 10 بڑے شہروں میں ہونے والی تمام اموات میں سے 7 فیصد سے زیادہ کا تعلق فضائی آلودگی سے ہے۔
تحقیقی مطالعے کے نتائج کے مطابق احمد آباد، بنگلور، چنئی، دہلی، حیدرآباد، کلکتہ، ممبئی، پونے، شملہ اور وارانسی میں اسموگ سے شہریوں کے پھیپھڑے سکڑ رہے ہیں اور کینسر پیدا کرنے والے مائیکرو پارٹیکلز کی سطح کو دیکھا جو PM2.5 آلودگی کے طور پر جانا جاتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 2008 سے 2019 تک اوسطاً 33 ہزار اموات فی برس ہوئیں۔ جس کی وجہ PM2.5 کی مقدار کا عالمی ادارہ صحت کی مقرر کردہ سطح سے زیادہ ہونا ہے۔
بھارتی دارالحکومت دہلی بدترین فضائی آلودگی کا شکار ہے جہاں اس سے سالانہ 12 ہزار اموات ہوتی ہیں۔