عراق میں فوج کی بمباری سے 90 باغی ہلاک جنگجوؤں نے ہیلی کاپٹر تباہ کردیا

داعش کے جنگجوئوں کی بائیجی آئل ریفائنری پر دوبارہ کنٹرول کی کوشش، موصل سے 10 ہزار افراد کا انخلا

امریکا نے جہازوں کی خریداری کے معاہدے پر ہمیں دھوکا دیا، وزیراعظم نور المالکی۔ فوٹو: فائل

عراقی فوج کی بمباری میں 90 باغی ہلاک ہوگئے۔ داعش کے جنگجوئوں نے صوبہ صلاح الدین میں بائیجی آئل ریفائنری کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کی۔


غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عراقی فوج نے داعش جنگجوئوں کے قبضے سے تکریت شہر کو چھڑانے کیلیے شہر پر بمباری کی ہے۔ تکریت یونیورسٹی کے احاطے میں 3 ہیلی کاپٹر اترے ہیں جس میں سے ایک کوباغیوں نے تباہ کردیا۔ عراق میں شیعہ رہنما مقتدیٰ الصدر نے تمام شہریوں سے کہا کہ وہ باغیوں کیخلاف متحد ہوجائیں۔ موصل میں باغیوں اور فورسز میں شدید لڑائی کے بعد 10 ہزار افراد شہر سے باہر آگئے جن میں اکثر عیسائی ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ رواں مہینے کے آغاز پر سنی باغیوں نے شہر تکریت پر قبضے کے بعد 160 فوجیوں کو ہلاک کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون کے نام 4صفحات پر مشتمل خط میں عراقی وزیر خارجہ نے لکھا ہے کہ عراق کو بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کی طرف سے خطرناک صورت حال کا سامنا ہے۔ عراق کو عالمی برادری کی مدد، فوجی تربیت، جدید اسلحہ اور ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے تاکہ بغاوت کو کچلا جا سکے۔عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے برطانوی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا کہ امریکہ نے جہازوں کی خریداری کے معاہدے کے نام پر ہمیں دھوکہ دیا۔ عراقی صورتحال کے پیش نظرسعودی فرمانروا شاہ عبداللہ نے ممکنہ دہشتگردی کے خلاف فورسز کو الرٹ رہنے کا حکم دیدیا۔
Load Next Story