صحافی نصر اللہ گڈانی قتل کیس میونسپل چیئرمین عہدے سے معطل
میرپور ماتھیلو کے صحافی نصرالله گڈانی مسلح افراد کے حملے میں 25 مئی کو جاں بحق ہو گئے تھے
سندھ حکومت نے صحافی نصرالله گڈانی قتل کیس کے نامزد ملزم میرپور ماتھیلو کے میونسپل چیئرمین شہباز لوند کو معطل کردیا ہے۔ میرپور ماتھیلو کے صحافی نصرالله گڈانی مسلح افراد کے حملے میں 25 مئی کو جاں بحق ہو گئے تھے۔
مقتول صحافی نصرالله گڈانی کا قتل کیس میرپور ماتھیلو تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج ہوا تھا جبکہ 27 جون کو قتل کیس کے عینی گواہان نے پیپلزپارٹی کے مقامی ایم این اے خالد لوند اور اس کے دونوں صاحبزادوں ٹاؤن چیئرمین شہباز لوند اور نور محمد لوند کو قتل کا ملزم قرار دیا تھا۔
گزشتہ روز جمعرات کو شہید صحافی نصراللہ گڈانی کی والدہ اور بھائی سے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں صوبائی وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار، سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی بھی شامل تھے۔
ملاقات میں شہید صحافی کے لواحقین نے قتل کیس میں نامزد پی پی ایم این اے خالد لونڈ سے پارٹی لیول پر لاتعلقی اور میونسپل چیئرمین شہباز لونڈ کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
شہید صحافی کے لواحقین کے مطالبے پر سندھ حکومت نے سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس سیکشن 120 کے سب سیکشن 120 کے تحت کاروائی کرتے ہوئے شہباز لوند کو معطل کر دیا ہے۔
دو دن سے سندھ بھر کے صحافی کراچی میں سراپا احتجاج تھے۔ سندھ حکومت نے صحافیوں کے مطالبے کو مانتے ہوئے، شہباز لوند کو معطل کردیا ہے۔
سندھ جرنلسٹس کونسل کے رہنما غازی جھنڈیر سمیت سندھ بھر کے صحافیوں نے شہباز لوند کی معطلی صحافی کے قتل کے انصاف کا پہلہ قدم قرار دیا ہے۔ شہباز لوند کی معطلی کا نوٹفکیشن جاری ہونے کے بعد مظاہرین دو دن سے جاری دہرنہ ختم کرکہ منتشر ہوگئے۔
مقتول صحافی نصرالله گڈانی کا قتل کیس میرپور ماتھیلو تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج ہوا تھا جبکہ 27 جون کو قتل کیس کے عینی گواہان نے پیپلزپارٹی کے مقامی ایم این اے خالد لوند اور اس کے دونوں صاحبزادوں ٹاؤن چیئرمین شہباز لوند اور نور محمد لوند کو قتل کا ملزم قرار دیا تھا۔
گزشتہ روز جمعرات کو شہید صحافی نصراللہ گڈانی کی والدہ اور بھائی سے وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں صوبائی وزیر داخلہ ضیاالحسن لنجار، سید ناصر حسین شاہ اور سعید غنی بھی شامل تھے۔
ملاقات میں شہید صحافی کے لواحقین نے قتل کیس میں نامزد پی پی ایم این اے خالد لونڈ سے پارٹی لیول پر لاتعلقی اور میونسپل چیئرمین شہباز لونڈ کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
شہید صحافی کے لواحقین کے مطالبے پر سندھ حکومت نے سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس سیکشن 120 کے سب سیکشن 120 کے تحت کاروائی کرتے ہوئے شہباز لوند کو معطل کر دیا ہے۔
دو دن سے سندھ بھر کے صحافی کراچی میں سراپا احتجاج تھے۔ سندھ حکومت نے صحافیوں کے مطالبے کو مانتے ہوئے، شہباز لوند کو معطل کردیا ہے۔
سندھ جرنلسٹس کونسل کے رہنما غازی جھنڈیر سمیت سندھ بھر کے صحافیوں نے شہباز لوند کی معطلی صحافی کے قتل کے انصاف کا پہلہ قدم قرار دیا ہے۔ شہباز لوند کی معطلی کا نوٹفکیشن جاری ہونے کے بعد مظاہرین دو دن سے جاری دہرنہ ختم کرکہ منتشر ہوگئے۔