لاہور بھائی کے قاتل کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل
تفتیشی افسر نے تسلیم کیا کہ چھری فرانزک لیب نہیں بھیجی گئی، لاہور ہائی کورٹ
لاہور ہائیکورٹ نے بھائی کے قتل کے مجرم کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا۔
جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مجرم گلریز کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مجرم گلریز نے اپنے بھائی محمد وقاص کو قتل کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق مجرم کو ٹرائل کورٹ نے 2020 میں سزائے موت کا حکم سنایا۔ ایف آئی آر کے مطابق مجرم گلریز نے بھائی محمد وقاص کو چھری مار کر قتل کیا۔ مقتول کی اہلیہ نے مجرم گلریز کے خلاف شیخوپورہ میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ تفتشی افسر نے تسلیم کیا کہ چھری کو فرانزک لیب نہیں بھیجا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مقتول کی والدہ اور والد کے بیانات سے محسوس ہوا کہ وہ اپنے مجرم بیٹے کو بچانا چاہتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ مقتول کی بیوی سدرہ کے سسرال والوں نے اس کا ساتھ نہیں دیا۔
مدعیہ سدرہ نے اپنے شوہر محمد وقاص کو زخمی حالت میں شاہدرہ اسپتال منتقل کیا تاہم محمد وقاص جاںبر نہ ہو سکا۔
جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے مجرم گلریز کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ مجرم گلریز نے اپنے بھائی محمد وقاص کو قتل کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق مجرم کو ٹرائل کورٹ نے 2020 میں سزائے موت کا حکم سنایا۔ ایف آئی آر کے مطابق مجرم گلریز نے بھائی محمد وقاص کو چھری مار کر قتل کیا۔ مقتول کی اہلیہ نے مجرم گلریز کے خلاف شیخوپورہ میں مقدمہ درج کروایا تھا۔ تفتشی افسر نے تسلیم کیا کہ چھری کو فرانزک لیب نہیں بھیجا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ مقتول کی والدہ اور والد کے بیانات سے محسوس ہوا کہ وہ اپنے مجرم بیٹے کو بچانا چاہتے ہیں۔ یہ درست ہے کہ مقتول کی بیوی سدرہ کے سسرال والوں نے اس کا ساتھ نہیں دیا۔
مدعیہ سدرہ نے اپنے شوہر محمد وقاص کو زخمی حالت میں شاہدرہ اسپتال منتقل کیا تاہم محمد وقاص جاںبر نہ ہو سکا۔