توشہ خانہ سے اب 3 سو ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ حاصل نہیں کیا جاسکتا کابینہ ڈویژن
ہمارے پاس 6 ہیلی کاپٹرز ہیں کوئی بھی کرائے پر حاصل کرسکتا ہے، سیکریٹری کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ، کرایہ بتانے سے گریز
کابینہ ڈویژن کے اسپیشل سیکریٹری نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا ہے کہ اب توشہ خانہ سے 3 سو ڈالر سے زائد کا تحفہ حاصل نہیں کیا جاسکے گا، تحائف کی نیلامی کی جائے گی یا اہم عمارتوں میں ڈسپلے کیے جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق رانا محمود الحسن کی زیر صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکریٹریٹ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری برائے کابینہ ڈویژن نے بریفنگ دی۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں 117 معاملات زیر التوا ہیں اس پر اسپیشل سیکرٹری نے بتایا کہ کابینہ ڈویژن میں کوئی معاملہ زیر التوا نہیں ہے، توشہ خانہ کو بھی کابینہ ڈویژن دیکھتی ہے، توشہ خانہ سے 3 سو ڈالر سے زیادہ کا تحفہ اب حاصل نہیں کیا جاسکے گا، وزارتی کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ تحائف کی نیلامی کی جائے گی یا اہم عمارتوں میں ڈسپلے کیے جائیں گے، تین سو ڈالر سے کم کے تحائف حاصل کرنے کیلئے تحفے کی قیمت کا تعین کرنا ہوتا ہے۔
یہ پڑھیں : اسلام آباد کلب میں دوسری بیوی کو داخلے کی اجازت نہیں، سلیم مانڈوی والا
اسپیشل سیکریٹری نے کہا کہ سرکاری عام تعطیلات کا اعلان بھی کابینہ ڈویژن کا اختیار ہے، کابینہ ڈویژن کئی مرتبہ ایک دن پہلے بھی اچانک چھٹی کا اعلان کر دیتی ہے۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حال ہی میں یوم تکبیر پر اچانک بلاوجہ چھٹی کا اعلان کیا گیا وزیراعظم سے چھٹی چند دن پہلے کنفرم کرلی جائے۔
سیکریٹری کابینہ نے کہا کہ ڈویژن کے پاس اس وقت 18 بلٹ پروف گاڑیاں ہیں، بلٹ پروف گاڑیوں کی مجموعی تعداد 36 ہے، 2016 کے بعد سے نئی بلٹ پروف گاڑیاں درآمد نہیں کی گئیں، چھٹا ایوی ایشن اسکواڈرن بھی کابینہ ڈویژن کے ماتحت ہے، اس وقت مجموعی طور پر 6 ہیلی کاپٹر موجود ہیں کوئی بھی شخصیت کرایہ پر ہیلی کاپٹر حاصل کرسکتی ہے حال ہی میں بلاول بھٹو زرداری نے بھی کرایہ پر ہیلی کاپٹر حاصل کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں : چاہت فتح کے گانے کو ایوارڈ؟ سینیٹ کمیٹی میں بدوبدی زیر بحث آگیا
چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ ہیلی کاپٹر کا کتنا کرایہ چارج کیا جاتا ہے؟ اسپیشل سیکرٹری نے کمیٹی اجلاس کے دوران ہیلی کاپٹر کا کرایہ بتانے سے گریز کیا اور کہا کہ ہم کرایہ کا نوٹی فکیشن کمیٹی کو بھجوا دیں گے۔
انوشہ رحمان نے کہا کہ کمیٹی اجلاس میں فریکوئینسی ایلوکیشن بورڈ کو طلب کیا جائے اس وقت بہت سا اسپیکٹرم خالی پڑا ہے جس کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں فریکوئینسی ایلوکیشن بورڈ اور پی ٹی اے کو طلب کرلیا۔